کراچی : ترقی پسند دانشور بی ایم کٹی انتقال کر گئے

اسٹاف رپورٹر  پير 26 اگست 2019
پاپوش نگر قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول کا اظہار افسوس

پاپوش نگر قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول کا اظہار افسوس

کراچی:  ترقی پسند دانشور بی ایم کٹی طویل علالت کے بعد 86 برس کی عمر میں گزشتہ روز انتقال کر گئے۔

وہ2سال سے فالج کے عارضے میں مبتلا تھے۔ بی ایم کٹی غوث بخش بزنجو کے پولیٹکل سیکریٹری کے علاوہ ایم آر ڈی کی تحریک میں انتہائی متحرک تھے جبکہ پیپلزپارٹی کی شہید چیئرپرسن بے نظیر بھٹو کے قریبی ساتھیوں میں بھی ان کا شمار ہوتا تھا۔مرحوم کی نمازہ جنازہ اتوار کو بعد نماز ظہر گلشن اقبال مسجد ابوالحنفیہ میں ادا کی گئی، انھیں پاپوش نگر قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

نماز جنازہ میں مختلف سیاسی و سماجی اور مزدور رہنماؤں جن میں متحدہ قومی موومنٹ تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار،سندھ کے وزیر اطلاعات سعید غنی،یوسف مستی خان، ڈاکٹر قیصر بنگالی، ذوالفقار شاہ اور دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ ان کا انتقال اتوار کو گلشن اقبال میںان کی رہائش گاہ پر ہی ہُوا۔بی ایم کٹینے 2 کتابیں لکھی تھی جن میں ایک میر غوث بخش بزنجو اور ایک سوانح عمری پر تھی۔ مرحوم بی ایم کٹی پاکستان بھارت درمیان بننے والے پاکستان پیس کولیشن کے بانی اور انڈیا پیس کے بانی رکن تھے۔

آخر میں پائلر کے ساتھ رہے۔بی ایم کٹی آخر تک گلشن اقبال میں2 کمروں کے مکان میں رہتے تھے اور سوگواران میں انہوں نے ایک بیٹا اور 2 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ترقی پسند دانشور بی ایم کٹی کے انتقال پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے تعزیتی پیغام میںکہا کہ مرحوم بی ایم کٹی کا انتقال ترقی پسند فکر و تحریک کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔