سندھ کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی ہونے کا انکشاف

کورٹ رپورٹر  منگل 8 اکتوبر 2019
جیلوں کی توسیع اورترقیاتی کاموں کے6منصوبوں کیلیے899ملین روپے مختص کیے گئے،عدالت نے فریقین سے دلائل طلب کرلیے
فوٹو: فائل

جیلوں کی توسیع اورترقیاتی کاموں کے6منصوبوں کیلیے899ملین روپے مختص کیے گئے،عدالت نے فریقین سے دلائل طلب کرلیے فوٹو: فائل

کراچی:  سندھ ہائی کورٹ نے سندھ کی جیلوں میں گنجائش سے زائد قیدیوں اور عدم سہولیات سے متعلق رپورٹ کی روشنی میں فریقین سے آئندہ سماعت پر دلائل طلب کرلیے۔

جسٹس صلاح الدین پہنور اور جسٹس شمس الدین عباسی پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو سندھ کی جیلوں میں گنجائش سے زائد قیدیوں اور عدم سہولیات سے متعلق سماعت ہوئی، آئی جی جیل خانہ جات نے رپورٹ پیش کردی، رپورٹ کے مطابق سندھ کی 24 جیلوں میں گنجائش سے زائد قیدی موجود ہیں۔

رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ کراچی کی 2 جیلوں میں گنجائش سے 4 ہزار زائد قیدی موجود ہیں، سینٹرل جیل کراچی اور ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں 4200 قیدیوں کی گنجائش ہے، دونوں جیلوں میں 8084 قیدی موجود ہیں، ملیر جیل میں مزید ایک ہزار قیدی رکھنے کا توسیعی پروگرام 60 فیصد مکمل ہو چکا ہے۔

سینٹرل جیل حیدرآباد میں بھی 647 قیدی گنجائش سے زائد ہے، جیلوں کی توسیع اور ترقیاتی کاموں کے 6 منصوبوں کے لیے صوبائی حکومت نے 899 ملین روپے مختص کیے ہیں عدالت نے رپورٹ کی روشنی میں فریقین سے آئندہ سماعت پر دلائل طلب کرلیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔