12 سالہ بچے کے علاج میں غفلت برتنے والا ڈاکٹر طلب

کورٹ رپورٹر  جمعـء 17 جنوری 2020
پڑھائی میں بہت مشکل ہوتی ہے،حمزہ،مصنوعی ہاتھ لگایا جائے،والد کامطالبہ

پڑھائی میں بہت مشکل ہوتی ہے،حمزہ،مصنوعی ہاتھ لگایا جائے،والد کامطالبہ

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسپتال رضیہ میڈیکل کمپلیکس میں 12 سالہ بچے کے علاج میں غفلت برتنے سے متعلق میڈیکل بورڈ کے تمام اجلاسوں کی تفصیل اور سیکریٹری صحت کو  پیش ہونے کا حکم دیدیا۔

جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس یوسف علی سید پر مشتمل ڈویژنل بینچ کے روبرو نجی اسپتال رضیہ میڈیکل کمپلیکس میں 12 سالہ بچے کے علاج میں غفلت برتنے سے متعلق غلط انجکشن لگانے سے حمزہ ریحان کا ہاتھ کاٹ دینے کی درخواست پر سماعت ہوئی،سندھ ہِیلتھ کیئر کمیشن، رضیہ میڈیکل و دیگر کے نمائندگان پیش ہوئے، ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ ہِیلتھ کیئر کمیشن نے رضیہ میڈیکل پر 5 لاکھ کا جرمانہ عائد کیا ہے،عدالت نے استفسار کیا کہ کیا سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے ڈاکٹر کا لائسنس معطل کیا؟

ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل نے موقف اپنایا کہ ڈاکٹر پر اب تک کوئی بھی جرمانہ عائد نہیں ہوا ہے،عدالت نے استفسار کیا کہ انکوائری میں کیا معلوم ہوا ہے کہ بچے کا ہاتھ کیسے کٹا؟ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ بچے کو انجکشن لگایا تو  اس کا ری ایکشن ہوگیا، پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ بچے کو بخار کا انجکشن لگایا گیا تھا۔

بچے کو بعد میں ہاتھ میں درد کی تکلیف کے بعد سول اسپتال لے جایا گیا تھا،سول اسپتال میں سرجری کر کے بچے کا ہاتھ کاٹ دیا گیا، سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ 24 گھنٹے سے زائد کا عرصہ درکار ہوتا ہے کہ گینگرین ہوسکے، عدالت نے استفسار کیا کہ جرمانے کے پیسے کہاں گئے؟ کمیشن کے نمائندے نے بتایا کہ پیسے حکومت کے اکاؤنٹ میں آئے ہیں،عدالت نے استفسار کیا کہ متاثرہ بچے کا کیسے مداوا کیا جائے گا؟

سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی انکوائری نامکمل ہے،سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے اسپتال کا صرف جرمانہ کیا ہے مگر ذمے داران کا تعین نہیں کیا، بچے کے والد نے بتایا کہ پولیس افسران نے اس واقعے کی ایف آئی آر بھی نہیں کاٹی ہے، چیف میڈیکل آفیسر نے بتایا کہ محکمہ صحت سندھ نے اس واقعے پر میڈیکل بورڈ تشکیل دیا تھا، سروسز اسپتال کے میڈیکل بورڈ نے بھی رپورٹ دے دی ہے۔

میڈیکل بورڈ کے مطابق غفلت ثابت نہیں ہوئی،عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا بورڈ میں تمام نااہل ڈاکٹرز کو بٹھایا ہوا ہے؟ جسٹس محمد علی مظہر نے ریماکس دیئے زرا بھی تفصیل موجود نہیں رپورٹ میں، کم از کم گوگل سے ہی گینگرین کی تفصیل نکال لیتے، عدالت نے رضیہ میڈیکل سینٹر سے جواب طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر اسپتال کے ڈاکٹرز، عملے اور سہولیات کی تفصیل پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

عدالت نے بچے کا علاج کرنے والے ڈاکٹر غلام محمد کو بھی طلب کرلیا،سماعت 28 جنوری تک ملتوی کردی، سماعت کے بعد بچے کے والد ریحان نے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ میرے بچے کا غلط انجکشن لگنے سے ہاتھ ضائع ہوا، 12 سال کا بیٹا ایک ہاتھ سے معذور ہوگیا ، میرے بچے کو مصنوعی ہاتھ لگوایا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔