روس میں دہشت کی علامت بننے والا خون خوار بھیڑیا مارا گیا

ویب ڈیسک  جمعرات 19 مارچ 2020
تصویر میں شکاری کا نشانہ بننے والا خوفناک بھیڑیا دیکھا جاسکتا ہے جس نے 200 جانوروں کو ہلاک کیا ہے (فوٹو: ڈیلی مِرر)

تصویر میں شکاری کا نشانہ بننے والا خوفناک بھیڑیا دیکھا جاسکتا ہے جس نے 200 جانوروں کو ہلاک کیا ہے (فوٹو: ڈیلی مِرر)

روس: روس میں ایک بہت خون خوار اور غیرمعمولی بڑی جسامت کا بھیڑیا ایک شکاری نے مارڈالا ہے جو ایک عرصے سے علاقے میں خوف کی وجہ بنا ہوا تھا۔

یہ بھیڑیا برف سے ڈھکے پرامن دیہاتوں بالخصوص الیگزینڈر ووکا کے لوگوں میں دہشت کی علامت بنا ہوا تھا۔ یہ علاقہ جنوب مغربی روس کے ایک ضلع میں واقع ہے جہاں قبرستان کے اطراف میں یہ بھیڑیا اکثر دیکھا جاتا رہا اور اسی وجہ سے لوگوں میں خوف پایا گیا۔

لوگوں کے ڈر کی وجہ سے یہ بھیڑیا مزید بے خوف ہوگیا اور اس نے جانوروں پر حملہ کرنا شروع کردیا۔ اس درندے نے مجموعی طور پر 200 گائے، کتوں، چھوٹے مویشیوں اور یہاں تک کہ گھوڑوں پر بھی حملہ کیا اور انہیں چیرپھاڑ کرکے مارڈالا۔

اس کے بعد بعض دیہاتیوں نے اسے اپنی بندوق کا نشانہ بنانے کا سوچا اور اسے قبرستان میں تلاش کیا جہاں ہیبت ناک بھیڑیا دکھائی دیا اور اسے نشانہ بنایا گیا۔ اس کی ہلاکت پر علاقے نے سکھ کا سانس لیا ہے کیونکہ بڑے اور بچے اس کے خوف سے باہر نکل نہیں پارہے تھے۔ ایک ماہ میں یہ عفریت کئی جانوروں کو پچھاڑ چکا تھا۔

مقامی شکاری آئیگور برانو نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ یہ سال ہمارے لیے مشکل رہا اور ہم بھیڑیوں سے مات کھاچکےہیں۔ پورے روس میں ایسے 30 ہزار سے زائد بھیڑیئے موجود ہیں لیکن وہ آبادیوں تک نہیں آتے اور ایک عرصے سے منظر سے غائب تھے تاہم اکثر یہ گاؤں اور کچی آبادیوں میں نکل آتے ہیں اور پالتو جانوروں کو نشانہ بناتے ہیں۔

اس سے قبل سائبیریا میں ہیلی کاپٹروں سے انہیں نشانہ بنایا گیا لیکن جانوروں کے حقوق کی تنظیموں کے احتجاج پر یہ عمل روکنا پڑا۔ اس کی جگہ خاص پھندے لگانے کی تجویز دی گئی لیکن ان پھندوں میں ہرن اور دیگر نایاب جانور بھی پھنس کر ہلاک ہورہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔