چیئرمین نیب نے بلین ٹری سونامی پروجیکٹ میں کرپشن کی تحقیقات کی منظوری دیدی

کرپشن کیسز کی انکوائری میں خیبرپختونخوا بلین ٹری سونامی کرپشن کیس بھی شامل


ویب ڈیسک September 09, 2020
کرپشن کیسز کی انکوائری میں خیبرپختونخوا بلین ٹری سونامی کرپشن کیس بھی شامل

جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ نے سونامی پروجیکٹ خیبر پختونخوا میں کرپشن کی انوسٹی گیشنز اور شوگر سبسڈی اسکینڈل کی انکوائری کی منظوری دے دی۔

چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا۔ جس میں ڈپٹی چئیرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل، ڈی جی آپریشن سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ(پی پی ایل) کے سابق مینجنگ ڈائریکٹر عاصم مرتضٰی خان اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر میسرز مورانوفتو ڈولے کو تیل و گیس کی تلاش کے ٹھیکے میں بدعنوانی کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔
اجلاس میں بلین ٹری سونامی پروجیکٹ خیبر پختونخوا میں کرپشن کے علاوہ ٹیکسٹ بورڈ خیبر پختونخوا کے افسران اور محکمہ تعلیم و خواندگی سندھ کے افسران کے خلاف انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔

ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں (12) انکوائریز کی بھی منظوری دی گئی۔ جن میں بلین ٹری سونامی پروجیکٹ خیبر پختونخوا میں 6 الگ الگ انکوائریز، شوگر سبسڈی اسکینڈل میں شوگر ملز کی انتظامیہ اور دیگر، عبدالرحیم خان، ظہور احمد، عظمت علی شاہ اور حمزہ خان، عرش الرحمان، ایڈیشنل کنٹرولر عبدالولی خان یونیورسٹی مردان اور دیگر،بنوں شوگر ملز لمیٹڈ کے افسران /اہلکاران،آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخواہ کے افسران /اہلکاران اور دیگر،سردار خان چانڈیو رکن صوبائی اسمبلی،برہان خان چانڈیو رکن صوبائی اسمبلی،ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے افسران ہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائریز شامل ہیں۔

اجلاس کے دوران چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے اور کرپشن فری پاکستان کے لئے انتہائی سنجیدہ ہے۔ نیب کی اولین ترجیح میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔ نیب نے احتساب سب کیلئے کی پالیسی کے تحت 468 ارب روپے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے جو ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔ نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے سراہا ہے جو نیب کیلئے اعزازکی بات ہے۔ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت،گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔ نیب قانون کے مطابق بد عنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی دولت بر آمد کرنے کے لئے ہر ممکن وسائل بروئے کار لارہا ہے۔

جاوید اقبال نے کہا کہ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے قانون کے مطابق اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جاسکے جہاں قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔
چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائی جائیں اور تمام انوسٹی گیشن آفیسرز اور پراسیکیوٹرز پوری تیاری، ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق معزز عدالتوں میں نیب کے مقدمات کی پیروی کریں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جاسکے۔

 

 

مقبول خبریں