ڈاکٹروں و طبی عملے کا احتجاج سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈی بند مریض رل گئے

سول، جناح، لیاری جنرل اسپتال اور سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز بند ہونے سے دور دراز علاقوں سے آنیوالے مریض شدید پریشان


Staff Reporter October 15, 2020
شہر کے دوردرازمضافاتی علاقوں سے آنے والے غریب مریض سول اسپتال میں بند اوپی ڈی کے باہر پریشان بیٹھے ہوئے ہیں ۔ فوٹو: فائل

کراچی سمیت سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں، طبی عملے اور نرسوں نے او پی ڈیز کا بائیکاٹ کردیا جب کہ سول اسپتال، جناح اسپتال، لیاری جنرل اسپتال سمیت کئی سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز بند ہونے سے مریض رل گئے اور بغیر علاج گھروں کو واپس لوٹ گئے۔

گرینڈ ہیلتھ الائنس کے تحت کراچی سمیت سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں اور طبی عملے نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے دوسرے روز بھی احتجاج کیا ، ڈاکٹروں اور طبی عملے نے او پی ڈیز کا بائیکاٹ کرکے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی کی ، سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز بند ہونے سے غریب مریضوں کو مشکلات کا سامنا رہا، دور دراز علاقوں سے آنے والے غریب مریض او پی ڈیز کے باہر بیٹھ کر ہڑتال ختم ہونے کا انتظار کرتے رہے۔

کراچی میں سول اسپتال، جناح اسپتال، لیاری جنرل اسپتال سمیت مختلف اسپتالوں میں او پی ڈیز بند ہونے کے باعث دور دراز سے آنے والے مریض رل گئے اور واپس گھر لوٹنے پر مجبور ہوگئے، ڈاکٹروں اور طبی عملے نے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کرنے کا اعلان کردیا،

ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ حکومت ہمیں ہیلتھ رسک الاؤنس فراہم کرے، فور ٹیئر فارمولا کے تحت پروموشن دی جائے، ہیلتھ الاؤنس فراہم کیا جائے، کورونا کی وبائی صورتحال میں کام کرنے والے نرسز کی تنخواہیں دی جائیں اور انھیں مستقل کیا جائے بصورت دیگر اسپتالوں میں کام چھوڑ کر احتجاج کا دائرہ وسیع کردیں گے، حکومت ہمارے مطالبات سنجیدگی سے نہیں لے رہی، سرکاری اسپتالوں میں آنے والے مریضوں کی پریشانی کی ذمے دار سندھ حکومت ہے، ہمارے مطالبات منظور کرلیے جائیں تو ہم ابھی احتجاج ختم کردیں گے، سرکاری اسپتالوں میں مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھاکر شدید نعرے بازی کی۔

مقبول خبریں