- ملیر جیل میں ایڈز کے قیدی نے پہلی منزل سے چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی
- امریکی سفیر کی پاکستان آئی ایم ایف معاہدے کے لیے حمایت کی یقین دہانی
- طارق روڈ پر وین میں 8 لاکھ کی ڈکیتی، مزاحمت پر دو زخمی، کورنگی میں شہریوں نے ڈاکو مارڈالا
- سعودی عرب؛ پاکستانی کی لاٹری میں کروڑوں روپے مالیت کی کار نکل آئی
- کوئٹہ: حوالہ و ہنڈی میں ملوث دو ملزمان گرفتار، 7 ہزار ڈالرز اور 22 لاکھ روپے برآمد
- شہلا رضا پاکستان ہاکی فیڈریشن کی پہلی خاتون صدر منتخب
- سائفر کیس میں کیا بے چینی تھی جو رات 9 بجے بھی ٹرائل ہو رہا تھا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- لندن میں دوران پرواز مسافر کی خودکشی؛ طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
- وزیراعظم کی ارشد ندیم سے ملاقات، 25 لاکھ روپے انعام دیدیا
- پرویز الہی اڈیالہ جیل کے واش روم میں گرگئے، ہڈی فریکچر
- کوئٹہ، پشین، لورالائی، سبی، خضدار اور مکران میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری
- راولپنڈی؛ اسلحہ کے زور پر کمسن بچیوں سے نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم گرفتار
- کراچی میں ایک ہی گھر سے لاپتہ پانچ لڑکیاں بازیاب
- بیوی نے بہنوں اور بہنوئی سے مل کر شوہر کو آگ لگا دی
- جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم
- شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
- دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا؛ شوہرسمیت 3 زخمی
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک یا رکاوٹ نہیں، وزارت خزانہ حکام
- نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
مفرور کچھوے نے پولیس کو چکرا کر رکھ دیا
اوریگون: امریکی پولیس نے ٹوئٹر پر عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ ایک پالتو جانوروں کی دکان سے ’مفرور کچھوے‘ کو تلاش کرنے میں ان کی مدد کرے۔
افریقی نسل کے اس کچھوے کا نام ’والٹر‘ ہے جس کی عمر 30 سال اور وزن تقریباً 25 پاؤنڈ ہے۔ اسے امریکی ریاست اورلینڈو کے شہر ولسن ویلی میں پالتو جانور فروخت کرنے والی دکان ’کریٹر کبانا‘ میں رکھا گیا تھا جہاں سے یہ دو روز پہلے فرار ہوگیا۔
کچھوے عام طور پر سست رفتار ہوتے ہیں لیکن والٹر کو کچھووں کا ’فلیش‘ کہا جاسکتا ہے کیونکہ یہ ایک گھنٹے میں دو میل جتنا فاصلہ طے کرسکتا ہے جبکہ یہ پہلے بھی ایک مرتبہ دکان سے فرار ہونے کی ناکام کوشش کرچکا ہے۔
اسی دکان میں والٹر کا بھائی ’ویسلی‘ بھی ہے جو خاصا تیز رفتار ہے لیکن پھر بھی اس کی رفتار والٹر سے خاصی کم ہے۔
خبروں کے مطابق، والٹر 2 اگست کو بڑی خاموشی کے ساتھ دکان سے فرار ہوگیا اور وہاں موجود عملے کو کانوں کان خبر تک نہ ہوئی۔ شام کے وقت، جب دکان میں رکھے گئے کچھووں اور دوسرے جانوروں کی گنتی جاری تھی تو معلوم ہوا کہ والٹر غائب ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج سے انکشاف ہوا کہ والٹر چند گھنٹے پہلے دکان کے دروازے سے باہر نکلا تھا جبکہ اس وقت دکان کا تمام عملہ دوسرے کاموں میں مصروف تھا اور اس جانب نہیں دیکھ رہا تھا۔
پولیس کی اب تک کی تفتیش سے صرف اتنا معلوم ہوا ہے کہ سنہرے بالوں والی کسی ادھیڑ عمر خاتون نے والٹر کو قریب ہی مرکزی سڑک سے اٹھایا تھا اور اپنے ساتھ لے گئی تھیں۔
عینی شاہدین کے مطابق، وہ خاتون کہہ رہی تھیں کہ یہ ان کے پڑوسیوں کا پالتو کچھوا ہے جسے وہ ان کے گھر پہنچائیں گی۔
مفرور کچھوے والٹر کے بارے میں مزید کوئی سراغ نہ ملنے پر ولسن ویلی پولیس نے مجبوراً ٹوئٹر پر ایک پوسٹ ڈال دی جس میں والٹر کے علاوہ اس کے بھائی ویسلی کی تصویریں بھی لگائی گئی ہیں۔
پولیس کو یقین ہے کہ جلد ہی انہیں معلوم ہوجائے گا کہ والٹر فرار ہونے کے بعد کہاں گیا اور اب کس کے پاس ہے۔
لیکن اب تک پولیس حیران و پریشان ہے کہ والٹر نے کس طرح اپنی رفتار اور ذہانت کا بیک وقت استعمال کرتے ہوئے فرار میں کامیابی حاصل کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔