شوکت خانم کینسر ہسپتال پشاور میں علاج کی تمام سہولیات مکمل

وزیر اعظم نے سرجیکل ڈیپارٹمنٹ کا افتتاح کردیا، مکمل علاج مقامی سطح پر ممکن ہوگیا۔


August 12, 2021
وزیر اعظم نے سرجیکل ڈیپارٹمنٹ کا افتتاح کردیا،مکمل علاج مقامی سطح پر ممکن ہوگیا۔ فوٹو : فائل

چیئرمین شوکت خانم میموریل ٹرسٹ، وزیر اعظم عمران خان نے شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سنٹر پشاور کا دورہ کیا اور ہسپتال میں نئے تعمیر ہونے والے آپریشن تھیٹرز کا افتتاح کیا، ان آپریشن تھیٹرزکے افتتاح کے ساتھ ہی شوکت خانم ہسپتال پشاور کی تکمیل کا تیسرا مرحلہ بھی مکمل ہو گیا ہے۔

اب خیبر پختونخواہ اور ملحقہ علاقوں کے مریضوں کو کینسر کے علاج کی تمام سہولیات ان کے گھر سے قریب ہی دستیاب ہوں گی۔ اس دورے میں خیبر پختونخواہ کے گورنر، وزیرِ اعلیٰ، وفاقی و صوبائی وزراء برائے موسمیاتی تبدیلی بھی عمران خان کے ہمراہ تھے۔

شوکت خانم میموریل کینسرہسپتال اور ریسرچ سنٹر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ، ڈاکٹر محمد عاصم ، چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر آصف لویا، شوکت خانم ہسپتال پشاور کے چیف آپریٹنگ آفیسر طاہر عزیز اور ایسوسی ایٹ میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر کاشف سجاد نے وزیر اعظم عمران خان کا استقبال کیا۔

جبکہ ہسپتال کے سی ای او ڈاکٹر محمد عاصم یوسف نے انہیں ہسپتال کا دورہ کروایا۔ سرجیکل ڈپارٹمنٹ کے افتتاح کے ساتھ ہی عمران خان نے آئی سی یو ڈپارٹمنٹ کو دیکھا اور ہسپتال کے لان میں ایک یادگاری پودا بھی لگایا۔

اس موقع پر انہوں نے مریضوں کو بلا تفریق علاج کی اعلیٰ ترین خدمات فراہم کرنے پر ہسپتال انتظامیہ کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے ہسپتال میں بین الاقوامی معیار کے آئی سی یو اور آپریشن تھیٹر جیسی سہولیات کی فراہمی پر ہسپتال انتظامیہ کی تعریف کی اور کہا کہ یہ ہسپتال خطے میں ہیلتھ کئیر پروفیشنلز کو ٹریننگ فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مستحق مریضوں کے علاج کے لیے دل کھول کر امداد کریں تا کہ خدمت کا یہ سلسلہ ہمیشہ جاری رہے۔

سرجیکل ڈپارٹمنٹ کے افتتاح کے ساتھ ہی شوکت خانم پشاور کی تعمیر کا تیسرا مرحلہ بھی مکمل گیا ہے۔

شوکت خانم ہسپتال نے 29دسمبر 1994کو اپنے دروازے مریضوں کے لیے کھولے تھے اور اس وقت سے آج تک خدمت کا یہ سفر کبھی نہیں رکا بلکہ وقت کے ساتھ اور لوگ بھی اس مشن کا حصہ بنتے گئے۔ یہ سلسلہ آگے بڑھا اور مارچ 2011 میں پشاور میں دوسرے شوکت خانم ہسپتال بنیاد رکھی گئی جو 29دسمبر 2015 کو پایہ تکمیل کو پہنچا۔ اس وقت پاکستان کے تیسرے اور سب سے بڑے شوکت خانم ہسپتال کراچی کی تعمیر تیزی سے جاری ہے جس کی تکمیل 2023 تک ہو جانے کی توقع ہے ۔

یہاں تمام مریضوں کو اس بات سے قطع نظر کے وہ علاج کے اخراجات ادا کر سکتے ہیں یا نہیں کینسرکے علاج کی جدید ترین سہولیات بلا امتیاز فراہم کی جاتی ہیں

شوکت خانم ہسپتال میں مریضوں کو دی جانے والی اعلیٰ معیار کی سہولیات کے پیش نظر اس ہسپتال کی خدمات کو نہ صرف پاکستان بلکہ دیگر ممالک میں بھی سراہا گیا اور طبی میدان میںاسی بہترین کارکردگی کی بدولت اعلیٰ ایوارڈز سے بھی نوازا گیا ۔ شوکت خانم میموریل ٹرسٹ پاکستان کا واحد ادارہ ہے جس کے دونوں ہسپتالوں کو جوائنٹ کمیشن انٹرنیشنل سے ایکریڈیٹیشن حاصل ہے ۔

شوکت خانم ہسپتال پشاور اپنے معیار میں کسی بھی طرح لاہور کے شوکت خانم ہسپتال سے کم نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ لاہور کی طرح اس ہسپتال کو بھی جوائنٹ کمیشن انٹرنیشنل سے ایکریڈیٹیشن حاصل ہو چکی ہے۔

شوکت خانم ہسپتال پشاور اپنے معیار میں کسی بھی طرح لاہور کے شوکت خانم ہسپتال سے کم نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ لاہور کی طرح اس ہسپتال کو بھی جوائنٹ کمیشن انٹرنیشنل سے ایکریڈیٹیشن حاصل ہو چکی ہے۔

ہسپتال کے سی ای او ڈاکٹر محمد عاصم یوسف نے اس موقع پر کہا کہ خیبر پختونخواہ کے مریضوں کوشوکت خانم ہسپتال پشاور میںکیموتھراپی اور ریڈی ایشن کی سہولیات فراہم کی جا رہی تھیں جبکہ سرجیکل اونکالوجی سروس کے آغاز کے ساتھ ہی یہاں کے مریض کینسر کے علاج کی تمام سہولیات ایک ہی چھت تلے حاصل کر سکیں گے۔ اب ایسے مریض جن کو اس سے قبل اس سہولت کے حصول کے لیے مالی اور جسمانی تکلیف برداشت کر کے لاہور جانا پڑتا تھا اب انہیں یہ تمام سہولیات ان کے گھر سے قریب ہی دستیاب ہوں گی۔

شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سنٹر پشاور نہ صرف خطے میں کینسر کے علاج کی جدید ترین سہولیات فراہم کر رہا ہے بلکہ یہ سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال یہاں کے ہیلتھ کئیر پرو فیشنلز کو تحقیق و تربیت اور روزگار فراہم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

مقبول خبریں