- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
پاک افغان کرکٹ سیریز اگلے سال اگست میں متوقع
لاہور: پاکستان اور افغانستان کے درمیان ملتوی ہونے والی سیریز اگلے سال اگست میں متوقع ہے۔
پاکستان اور افغانستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان ملتوی ہونے والی سیریز اب اگلے سال اگست میں متوقع ہے۔ جولائی اگست میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دو ٹیسٹ اور تین ایک روزہ میچز طے ہیں، اس سیریز کے فوری بعد افغانستان سری لنکا میں پاکستان ٹیم کی میزبانی کرسکتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق افغانستان نے پاکستان میں اگلے ہفتے یہ سیریز کھیلنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا اور اس سلسلے میں افغانستان کے کھلاڑیوں کو ویزے بھی جاری کیے گئے تھےتاہم لاجسٹک مسائل کے ساتھ ساتھ براڈ کاسٹرز، آئی سی سی آفیشلز کی تقرری اور دوسرے بنیادی ایشوز کی بروقت تکمیل سیریز ملتوی ہونے کی اہم وجہ بنی۔ جس کے بعد دونوں بورڈز کی مشاورت کے ساتھ فی الحال اس سیریز کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔