والد کو جو مقام ملنا چاہیے تھا وہ نہیں دیا گیا، صاحبزادی ڈاکٹر عبدالقدیر خان

ویب ڈیسک  جمعرات 14 اکتوبر 2021
امید ہے کہ آنے والے وقت میں میرے والد کے کام کو سراہا جائے گا، ڈاکٹر دینہ خان

امید ہے کہ آنے والے وقت میں میرے والد کے کام کو سراہا جائے گا، ڈاکٹر دینہ خان

 راولپنڈی: ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی صاحبزادی ڈاکٹر دینہ نے کہا ہے کہ میرے والد کو جو ملنا چاہیے تھا وہ نہیں دیا گیا۔

راولپنڈی میں ہائی کورٹ بار میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے لیے تعزیتی ریفرنس ہوا جس میں قرآن خوانی ہوئی۔ مشیر وزیراعظم ڈاکٹر بابر اعوان اور ڈاکٹر قدیر کی بیٹی دینہ خان نے بھی ریفرنس میں شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیرخان پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی صاحب زادی ڈاکٹر دینہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں بار کے تمام لوگوں کی شکر گزار ہوں کہ یہ پروگرام منعقد کیا۔ ڈاکٹر دینہ خطاب کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں۔ انہوں نے کہا کہ میری فیملی کے لیے یہ وقت بہت مشکل ہے، میرے والد کو جو ملنا چاہیے تھا وہ نہیں دیا گیا، امید ہے کہ آنے والے وقت میں میرے والد کے کام کو سراہا جائے گا، میرے والد کراچی میں زیر علاج تھے تو لوگ ان کے لیے پھول لیکر آتے تھے، میں تمام لوگوں کی شکر گزار ہوں کہ میرے والد کو اتنی عزت بخشی۔

صدر راولپنڈی ہائی کورٹ بار سردار عبدالرازق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان ایٹمی طاقت کے بانی ہیں، انہوں نے ایسے وقت پاکستان کے ایٹمی پروگرام میں حصہ ڈالا جب پاکستان مشکلات میں تھا، ڈاکٹر عبد القدیر خان نے کہا تھا کہ وہ پاکستان کو ایٹمی طاقت بنا سکتے ہیں جس پر ذوالفقار علی بھٹو نے انہیں ویلکم کیا، ضیاء الحق نے اندرا گاندھی سے کہا تھا کہ بھارت نے پاکستان کی طرف دیکھا تو ہمارے پاس ڈاکٹر عبدالقدیر خان ہیں، پاکستان کے تمام بارز میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی تصویر قائداعظم اور علامہ اقبال کے ساتھ لگی ہوئی ہے۔

بابر اعوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر قدیر اور ان کے بچے اس ملک کے محسن ہیں، وزیراعظم عمران خان سے بات کرکے اسلام آباد کی اہم جگہ کا نام ڈاکٹر قدیر کے نام پر رکھیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔