وزیراعلیٰ بلوچستان بننے کے لیے عبدالقدوس بزنجو اسپیکر کے عہدے سے مستعفی

محمد شعیب  پير 25 اکتوبر 2021
جام کمال حکومت کی اتحادی اے این پی کی نئی حکومت میں شمولیت کھٹائی میں پڑ گئی فوٹو: فائل

جام کمال حکومت کی اتحادی اے این پی کی نئی حکومت میں شمولیت کھٹائی میں پڑ گئی فوٹو: فائل

 کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی اور دیگر جماعتوں نے نئے وزیر اعلیٰ کے لیے میر عبدالقدوس بزنجو کے نام پر اتفاق کرلیا ہے، جس کے بعد وہ اسپیکر کے عہدے سے بھی مستعفی ہوگئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کی وزارت اعلیٰ کے لئے عبدالقدوس بزنجو اسپیکر صوبائی اسمبلی کے منصب سے مستعفی ہوگئے ہیں، اس طرح میر جان محمد جمالی کو اسپیکر بلوچستان اسمبلی منتخب کرایا جائے گا۔

اس سے قبل اتوار اور پیر کی درمیانی شب عبدالقدوس بزنجو کی رہائش گاہ پر صوبائی اسمبلی کی پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس ہوا، جس میں نئے قائد ایوان کے لئے عبدالقدوس بزنجو جب کہ نئے اسپیکر بلوچستان اسمبلی کے لئے جان محمد جمالی کے نام پر اتفاق کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ حکومت میں بی اے پی کے ان ارکان اسمبلی کو اہم وزارتیں دی جائیں گی جو جام کمال کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کا حصہ رہے۔ جام کمال حکومت کی اتحادی جماعت اے این پی کی جمعیت علمائے اسلام (ف) کی مخالفت کے باعث نئی حکومت میں شمولیت کھٹائی میں پڑ گئی ہے، اے این پی کو آئندہ حکومت کا حصہ بنانے سے متعلق مشاورت کی جارہی ہے۔  ایچ ڈی پی کو آئندہ حکومت میں شامل کئے جانے کا امکان ہے جب کہ تحریک انصاف کو صوبے میں ایک اور وزارت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد صوبے میں تحریک انصاف کے وزراء کی تعداد 3 ہوجائے گی۔

بلوچستان اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن کی جماعتیں جمعیت علمائے اسلام (ف)، بی این پی (مینگل) اور پشتونخواملی عوامی پارٹی آئندہ حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے وہ بدستور بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن بینچز پر بیٹھیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔