ٹوئٹر سے پیسہ کمانے کا منفرد طریقہ: سپر فالوز

ویب ڈیسک  ہفتہ 6 نومبر 2021
’سپر فالوز‘ پروگرام کامیاب آزمائش کے بعد امریکا کے علاوہ دوسرے ملکوں کےلیے بھی شروع کردیا جائے گا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

’سپر فالوز‘ پروگرام کامیاب آزمائش کے بعد امریکا کے علاوہ دوسرے ملکوں کےلیے بھی شروع کردیا جائے گا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

سلیکان ویلی: گوگل، فیس بُک اور انسٹاگرام کی طرز پر ٹوئٹر نے بھی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کےلیے پیسہ کمانے کے مواقع متعارف کروا دیئے ہیں۔

مطلب یہ کہ اب آپ بھی دنیا کے سب سے بڑے مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم سے پیسہ کما سکتے ہیں، بشرطیکہ ٹوئٹر پر آپ کے چاہنے والوں یعنی ’’فالوورز‘‘ کی تعداد زیادہ ہو۔

فی الحال ٹوئٹر پر پیسہ کمانے یا ’’مونیٹائزیشن‘‘ کےلیے چند ایک پروگرام ہی موجود ہیں جو حالیہ چند مہینوں کے دوران آزمائشی طور پر شروع کیے گئے ہیں۔

اگرچہ ان کا دائرہ کار ابھی صرف امریکا تک محدود ہے تاہم وقت گزرنے کے ساتھ دوسرے ملکوں میں رہنے والے بھی ان سے مستفید ہوسکیں گے۔

ٹوئٹر سے پیسہ کمانے کےلیے ایسا ہی ایک پروگرام ’’سپر فالوز‘‘ کہلاتا ہے جو اس سال یکم ستمبر سے شروع کیا گیا ہے۔

https://twitter.com/SuperFollows/status/1433128787210739717

اگر کسی ٹوئٹر صارف کی عمر 18 سال سے زیادہ ہو، اس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ تین ماہ یا اس سے پرانا ہو، اس کے فالوورز کی تعداد کم از کم دس ہزار ہو اور وہ پورے مہینے میں 25 یا زیادہ ٹویٹس کرتا ہو تو وہ اس پروگرام سے پیسہ کما سکتا ہے۔

اس کے تحت آپ اپنی کچھ ٹویٹس کو دیکھنے کا معاوضہ وصول کرتے ہیں، یعنی آپ کے فالوورز میں سے صرف وہی فرد ان ٹویٹس کو دیکھ سکے گا جو آپ کو ماہانہ فیس دے گا۔ یہ فیس 2.99 ڈالر، 4.99 ڈالر، یا 9.99 ڈالر ماہانہ ہوسکتی ہے۔

ٹوئٹر بلاگ کے مطابق، اگر اس پروگرام کے ذریعے آپ کی آمدنی 50 ہزار ڈالر سے کم ہے تو ٹوئٹر اس میں سے صرف 3 فیصد حصہ رکھے گا، لیکن اگر یہ 50 ہزار ڈالر یا اس سے زیادہ ہے تو پھر ٹوئٹر کا حصہ 20 فیصد ہوجائے گا۔

البتہ یہ پروگرام فی الحال صرف آئی او ایس (آئی فون) صارفین کےلیے ہے جو امریکی شہری ہوں۔ لہذا انہیں ’’سپر فالوز‘‘ پروگرام سے ہونے والی آمدنی میں ایپل کے ’’ایپ اسٹور‘‘ کو بھی حصہ دینا پڑے گا جو 33 فیصد تک ہوسکتا ہے۔

یعنی اس پروگرام سے پیسہ کمانے والوں کو عملاً اپنی کمائی ہوئی رقم کا صرف 65 فیصد حصہ ہی ملے گا۔

اگر یہ ’’سپر فالوز‘‘ پروگرام اپنے اس ابتدائی اور آزمائشی مرحلے میں کامیاب رہا تو اسے اینڈروئیڈ کے علاوہ دوسرے ملکوں کےلیے بھی شروع کردیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔