لیڈی ہیلتھ ورکرز کا 5 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا

حکومت نےسپریم کورٹ کے احکامات ہوا میں اڑا نے کے ساتھ ہماری 5 ماہ سےتنخواہوں بھی روک رکھی ہیں، پنجاب لیڈی ہیلتھ ورکرز


ویب ڈیسک February 17, 2014
حکومت ہمیں مستقل کرنے کے ساتھ ساتھ تنخواہوں میں اضافہ بھی کرے۔لیڈی ہیلتھ ورکرز پنجاب فوٹو: ایکسپریس نیوز

گزشتہ 5 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر پنجاب بھر کی سیکڑوں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا دے دیا۔

پنجاب کےمختلف شہروں سےخواتین ہیلتھ ورکرز آج صبح سے ہی لاہور میں جمع ہونا شروع ہوگئیں جس کے بعد وہ ریلی کی شکل میں جناح باغ سے فیصل چوک پہنچیں جہاں انہوں نے احتجاجی دھرنا دیا۔ مطالبات کے حق میں اسمبلی ہال چوک میں موجود خواتین ہیلتھ ورکرز کا کہنا تھا کہ حکومت ان کا معاشی قتل بند کرے اور سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق انہیں مستقل کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کرے ورنہ یہ احتجاجی دھرنا غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔

دھرنے میں شریک خواتین نے بتایاکہ حکومت نےسپریم کورٹ کے احکامات بھی ہوا میں اڑا دئیے ہیں اور ہم نے پچھلے 5 ماہ سےتنخواہوں کی شکل نہیں دیکھی، حکومت ہمیں مستقل کرنے کے ساتھ ساتھ تنخواہوں میں اضافہ بھی کرے۔

واضح رہے کہ پنجاب بھرمیں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تعداد 52 ہزار ہے جب کہ پاکستان میں ایک لاکھ 25 ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز ڈیوٹیاں سرانجام دے رہی ہیں۔

مقبول خبریں