ٹرمپ کے سابق ساتھی جان بولٹن کو ایرانی شخص قتل کرنا چاہتا تھا، امریکا کا الزام

ویب ڈیسک  بدھ 10 اگست 2022
—فائل فوٹو

—فائل فوٹو

  واشنگٹن: امریکا نے ایک ایرانی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اسلامی انقلابی گارڈ کا رکن ہے جس نے ٹرمپ انتظامیہ میں قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن کو قتل کرنے کے لیے 3 لاکھ ڈالر میں اجرتی قاتل کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔

غیرملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق محکمہ انصاف نے کہا کہ مہدی رضائی کے نام سے پہچان رکھنے والے شہرام پورصفی نے نومبر 2021 میں امریکا میں ایک نامعلوم شخص کو جان بولٹن کو “قتل کرنے” کے لیے رقم کی پیشکش کی۔

انہوں نے بتایا کہ یہ اقدام جنوری 2020 میں کمانڈر قاسم سلیمانی کی ڈرون ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے اٹھایا جارہا تھا۔ محکمہ انصاف کے مطابق شہرام پور صنفی نے  جان بولٹن کے مارے جانے کے بعد اجرتی قاتل کو ایک اور کام کے لیے 10 لاکھ ڈالر ادا کرنے کا کہا تھا۔

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق اجرتی قاتل ایف بی آئی کا ایک خفیہ مخبر بن گیا  اور ایرانی شہری کے ساتھ ایک خفیہ مواصلاتی ایپ پر تبادلہ کرتا رہا، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ تہران سے اس سازش کو یقینی بنانے کی کوشش کررہا تھا۔

محکمے کے قومی سلامتی ڈویژن کے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل میتھیو اولسن نے فردِ جرم عائد کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ انصاف کا فرض ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو دشمن حکومتوں سے دفاع کرے جو انہیں تکلیف پہنچانے یا مارنے کی کوشش کرتی ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔