- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
لیوزیانا ساحل پر 75 سال بعد نایاب کچھووں کی واپسی
نیواورلینز: امریکی ساحل پر لگ بھگ 75 برس بعد نایاب ترین کچھووں کو دوبارہ آتے دیکھا گیا ہے۔
امریکی ریاست لیوزیانا کے شہر نیواورلینز کے ایک جزیرے پر دنیا کے نایاب ترین اور جسامت میں سب سے چھوٹے کیمپ رڈلے کچھووں کو دوبارہ دیکھا گیا ہے۔ اس کا سہرا خود لیوزیانا ساحلی تحفظ کے ادارے کو جاتا ہے جنہوں نے بڑی محنت سے حالات سازگار کیے ہیں۔
نیواورلینز کے مشرق میں 80 کلومیٹر دور شینڈولیئر جزائر کا ایک سلسلہ ہے جہاں عشروں پہلے یہ نایاب کچھوے انڈے دینے آیا کرتے تھے لیکن 75 سال سے یہ ساحل ان نایاب جانوروں سے محروم تھا۔ اس کے بعد ایک منصوبے کے تحت ساحل کی بحالی کی گئی اور اب یہاں مادہ کچھووں نے پہلی مرتبہ انڈے دیئے ہیں۔
چند روز قبل یہاں کے عملے نے پہلی مرتبہ ساحلی ریت پر کچھووں کے چلنے کے نشانات دیکھے تھے۔ اس کے بعد اگست کے مہینے میں کئی مرتبہ نایاب ترین کیمپ رڈلے کچھوے کے بچوں کو دیکھا گیا۔ قبل ازیں جولائی اور پھر 17 اگست کو بھی کیمپ رڈلے کے بچے دیکھے گئے تھے۔
اس کے علاوہ کچھوے کی دوسری نایاب نسل لاگرہیڈ کو بھی دیکھا گیا ہے۔ اس کے بعد ایک بڑھے گڑھے میں بہت سارے انڈے بھی دریافت ہوئے ہیں جن کی حفاظت کی جارہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔