اسلام آباد ہائیکورٹ؛ دارالحکومت میں غیر قانونی سوسائٹیز کی فہرست طلب

ویب ڈیسک  پير 17 اکتوبر 2022
سوسائٹیز کے نام اداروں کے نام پر رکھنے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں، وفاق کا مؤقف (فوٹو فائل)

سوسائٹیز کے نام اداروں کے نام پر رکھنے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں، وفاق کا مؤقف (فوٹو فائل)

 اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں قائم غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی فہرست جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اداروں کے نام پر قائم ہاؤسنگ سوسائٹیز سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے حکم دیا کہ سی ڈی اے کل تک غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی لسٹ جمع کرائے ۔سماعت کے موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل بیرسٹر منور اقبال دوگل عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

کیس کی سماعت کے دوران وفاق کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کے نام اداروں کے نام پر رکھنے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ قانونی طور حکومتی ڈیپارٹمنٹس، وزارتوں کا نام ہاؤسنگ سوسائٹیز کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کوآپریٹو سوسائٹیز سے متعلقہ قوانین میں نام استعمال سے کہیں نہیں روکا گیا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ یہ بات تو ٹھیک ہے گورنمٹ سرونٹس کو ان سوسائٹیز کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔ یہ بھی درست ہے کہ کوئی ادارہ اپنے کام کا خود جج نہیں ہو سکتا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سی ڈی اے کی لسٹ کدھر ہے کہ کتنی غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز ہیں ؟۔ سی ڈی اے کی جانب سے عدالت میں موجود حکام نے بتایا کہ ابھی لسٹ میرے پاس نہیں ہے۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی ڈی اے کو غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی فہرست کل تک جمع کرانے کا حکم  دیتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔