درختوں کو بصری دھوکے میں بدلنے والا چینی فنکار

ویب ڈیسک  منگل 18 اکتوبر 2022
چینی فنکار ہوانگ یاؤ درختوں کو پس منظر سے ملانے والی حیرت انگیز پینٹنگ کے ماہر ہیں۔ فوٹو: اوڈٹی سینٹرل

چینی فنکار ہوانگ یاؤ درختوں کو پس منظر سے ملانے والی حیرت انگیز پینٹنگ کے ماہر ہیں۔ فوٹو: اوڈٹی سینٹرل

بیجنگ: چین کے ایک نوجوان فنکار درختوں کے تنے کے ایک حصے کو کچھ اسطرح رنگتے ہیں کہ وہ پس منظر کا حصہ بن جاتا ہے۔ یوں تنے کا کچھ حصہ کٹا ہوا دکھائی دیتا ہے۔ تاہم اس کے لیے صبر اور مہارت درکار ہوتی ہے۔

صوبہ شینزو کے 33 سال ہوانگ یاؤ خود کو سہ ابعادی (تھری ڈی) مصور کہتے ہیں جو درختوں کو کینوس بناتے ہیں اور اسے کیموفلاج کا روپ دیتے ہیں۔

تاہم ان کا کام دیکھنے کے لیے ضروری ہے کہ اسے درست زاویئے سے دیکھا جائے۔ اسی طرح ان کے کام کو سراہا جاسکتا ہے، یہاں تک کہ درخت کا پینٹ کردہ حصہ پس منظر میں اچھی طرح مل جاتا ہے۔ اس طرح لوگ بسا اوقات کسی شے کا نوٹس لیے بغیر گزرجاتے ہیں یا پھر درخت کے تنے کے ایک حصے کو خالی سمجھتے ہوئے اس سےٹکرا بھی سکتےہیں۔

ہوانگ نے جو فن پارے بنائے ہیں ان کی وجہ سے ٹیلیفون کا کھمبا کبھی ہوا میں معلق دکھائی دیتا ہے، یا کبھی کوئی درخت پینسل کے نوک کے سہارے کھڑا دکھائی دیتا ہے۔ اسی طرح کچھ تصاویر میں کسی کیڑے نے درخت کا اگلا حصہ اٹھا رکھا ہوتا ہے۔

ہوانگ نے بتایا کہ درخت کے ایک حصے پر پس منظر بنانے کے باوجود بھی ہوا، بادل اور آسمان کی بدلتی رنگت اسے تبدیل کرسکتی ہے۔ اگرچہ انہیں اوائل عمری سے ہی مصوری سے لگاؤ رہا لیکن 2020 میں انہوں نے کیموفلاج پینٹنگ کا آغاز کیا۔

خوش قسمتی سے اطراف میں گھنے سبزے اور درختوں کی صورت میں انہیں کینوس مل گیا اور اب وہ دل کھول کر اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر اب تک وہ اپنی 30 شاندار تخلیقات پوسٹ کرچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔