- پنجاب کا ضمنی الیکشن طے شدہ تھا جس میں ڈبے پہلے سے بھرے ہوئے تھے، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
ترکیہ کے خودساختہ اسکالر و متنازع ٹی وی شخصیت کو 8 ہزار سال قید کی سزا
انقرہ: ترکیہ کی عدالت نے ایک 64 سالہ خود ساختہ مذہبی اسکالر، متنازع ٹی وی شخصیت اور کاروباری شخص عدنان اکتار کو جنسی سمیت مختلف جرائم ثابت ہونے پر 8 ہزار 658 سال قید کی سزا سنادی۔
الجزیرہ کی رپورٹ میں ترک میڈیا کا حوالہ دے کرکہا گیا کہ استنبول کی اعلیٰ کرمنل کورٹ میں دوران سماعت عدنان اکتار کو متعدد جرائم لڑکیوں کے جنسی استحصال، جنسی جرائم اور شخصی آزادی کو سلب کرنے جیسے جرائم میں 8 ہزار 658 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
ترکیہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی مجرم کو اتنی طویل عرصے کی سزا سنائی گئی ہے۔ خیال ہے کہ اس سے قبل جنوری 2021 میں عدالت نے عدنان اکتار کو نابالغ لڑکیوں کے جنسی استحصال، جنسی جرائم، سیاستدانوں اور فوج کی جاسوسی، دوسروں پر تشدد کرنے اور شخصی آزادی کو سلب کرنے جیسے جرائم پر ایک ہزار 75 سال تک قید کی سزا سنائی تھی۔
بعدازاں اعلیٰ عدالت نے عدنان اکتار کی سزا کالعدم قرار دے دی تھی۔ واضح رہے کہ عدنان اکتار ترکی سمیت دنیا بھر میں متنازع اسکالر کے طور پر اپنی پہنچان رکھتے ہیں اور اپنے نظریات کے فروغ کے لیے انہوں نے ایک ٹی وی چینل بھی بنایا جس کو حکام نے بند کردیا ہے۔
عدنان اکتار کے ٹی وی چینل پر انہیں مختصر مغربی لباس میں ملبوس پرکشش خواتین کے ساتھ بیٹھ کر مذہب پر بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اردو العربیہ کے مطابق ’’مذہبی مبلغ عدنان اوکتار کا سب سے متنازع پہلو ان کی ’ خواتین پیروکاروں کی فوج‘ ہے جو بہت زیادہ ہار سنگار کرتی ہیں اور بہت کم کپڑوں میں ملبوس ہوتی ہیں اور ان خواتین کو اکثر عدنان کا چلبلی لڑکیوں کا حرم کہا جاتا ہے۔عدنان کی تنظیم کو ترک کرنے والے ارکان دعویٰ کرتے ہیں کہ عدنان اپنے پیروکاروں کی برین واشنگ کرتے ہیں، انھیں بلیک میل کیا جاتا ہے اور جنسی غلام بنایا جاتا ہے اور ان میں اکثریت خواتین کی ہے‘‘۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔