صومالیہ میں خوفناک بم دھماکے میں وزیر ماحولیات بال بال بچ گئے؛8 ہلاکتیں

ویب ڈیسک  پير 28 نومبر 2022
الشباب کے جنگجوؤں نے صدارتی محل کے قریب ہوٹل پر قبضہ کرلیا، فوٹو: فائل

الشباب کے جنگجوؤں نے صدارتی محل کے قریب ہوٹل پر قبضہ کرلیا، فوٹو: فائل

موغا دیشو: صومالیہ کے دارالحکومت میں صدارتی محل کے نزدیک ایک ہوٹل میں ہونے والے 2 بم دھماکوں میں وزیر ماحولیات بال بال بچ گئے تاہم 8 افراد ہلاک ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں صدارتی محل کے قریب کا علاقہ اُس وقت میدان جنگ بن گیا جب وہاں قائم ایک ہوٹل پر مسلح افراد نے حملہ کرکے قبضہ کرلیا۔

مسلح افراد نے پہلے دو دھماکے کیے اور پھر ہوٹل میں داخل ہوکر مہمانوں کو یرغمال بنالیا۔ 21 گھنٹوں بعد ہوٹل سے حملہ آوروں کا قبضہ واگزار کروایا گیا۔ اس دوران علاقہ میدان جنگ بنا رہا۔

آپریشن کے دوران گولیاں صدارتی محل میں بھی گریں۔ ہوٹل سے وزیر، اہم سرکاری شخصیات سمیت 60 شہریوں کو بحفاظت نکالا گیا۔ صدارتی محل کے نزدیک ہونے کی وجہ سے زیادہ تر وزرا اور اہم سرکاری شخصیات اسی ہوٹل میں مقیم ہوتے ہیں۔

صومالیہ کی فوج اور پولیس نے مشترکہ آپریشن میں ہوٹل سے جن مہمانوں کو بحفاظت نکالا گیا ان میں وزیر ماحولیات بھی شامل ہیں جو اغوا کاروں کا مرکزی نشانہ تھے۔

حملے میں 8 افراد ہلاک اور درجن سے زائد زخمی ہوئے تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والوں میں حملہ آور کتنے تھے اور حملہ آوروں کی تعداد کتنی تھا اور کیا کوئی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی ہے۔

سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے بعد وزیر ماحولیات نے ٹوئٹر کے ذریعے اپنی خیریت سے آگاہ کیا۔ صومالی حکومت نے حملے کی ذمہ داری الشباب پر عائد کی ہے جو اس سے قبل بھی ایسی کئی کارروائیوں میں ملوث رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔