ملک میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کا بحران شدت اختیار کرگیا

کاشف حسین  جمعرات 15 دسمبر 2022
ایکسپورٹ میں کمی اور بے روزگاری سے معاشی مسائل گمبھیر شکل اختیار کرگئے،ماہرین
فوٹو: فائل

ایکسپورٹ میں کمی اور بے روزگاری سے معاشی مسائل گمبھیر شکل اختیار کرگئے،ماہرین فوٹو: فائل

 کراچی: پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے جب کہ ملک کے سرفہرست ٹیکسٹائل گروپ نے دھاگے کی پیداوار بند کردی۔

کوہ نور اسپننگ مل نے پیداوار عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کردیا، کمپنی کے اسٹاک ایکس چینج کو جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی حالات، ملکی معاشی صورتحال، بلند لاگت اور فروخت میں کمی کی وجہ سے پیداوارجاری رکھنا ممکن نہیں رہا، کمپنی کے مطابق آئندہ سال پہلی سہ ماہی میں حالات بہتر ہونے پر پیداوار بحال کرنے پر غور کریں گے۔

ٹیکسٹائل انڈسٹری کے ذرائع کے مطابق کوہ نور اسپننگ مل 1800سے زائد افراد کو روزگار فراہم کرتی ہے اور ملک سے ٹیکسٹائل مصنوعات اور یارن کی ایکسپورٹ میں اہم کردار ادا کرتی ہے، پاکستان کی ٹیکسٹائل کی صنعت توانائی کی قلت، افراط زر کی وجہ سے بلند پیداواری لاگت اور سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال میں کپاس کی عدم دستیابی کی وجہ سے بحرانی کیفیت سے دوچار تھی ایسے میں معاشی بحران اور امپورٹ کیلیے زرمبادلہ کی فراہمی میں مشکلات کی وجہ سے انڈسٹری کے لیے کپاس کی درآمد کا آپشن بھی دشوار ہوگیا ہے۔

ماہرین کے مطابق ٹیکسٹائل انڈسٹری کا بحران ملک میں زرمبادلہ کے بحران کو تقویت دے گا، ایکسپورٹ میں کمی اور بے روزگاری سے معاشی مسائل گھمبیر شکل اختیار کرسکتے ہیں ایسے میں ضروری ہے کہ ملک کی سب سے بڑی ایکسپورٹ انڈسٹری کی پیداواری لاگت کم کرنے، توانائی کا بحران دور کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔