دودہائیوں میں سمندروں میں مائیکروپلاسٹک تین گنا بڑھ گئے

محققین کے مطابق سمندر کی گہرائی میں پلاسٹک کے کچرے کے باریک ٹکڑوں کا ذخیرہ جمع ہو رہا ہے


ویب ڈیسک January 05, 2023

ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ 20 سالوں میں سمندروں کی تہہ میں مائیکرو پلاسٹک کی مقدار میں تین گُنا اضافہ ہوا ہے۔

ایک مطالعے میں محققین کی ایک ٹیم، جس میں اسپین کی آٹونومس یونیورسٹی آف بارسیلونا اور ڈنمارک کی آلبرگ یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ آف بِلٹ انوائرنمنٹ کے محققین بھی شامل تھے، کے سامنے یہ بات آئی کہ سمندر کی 100 میٹر یا اس سے زیادہ کی گہرائی میں پلاسٹک کے کچرے کے باریک ٹکڑوں کا ذخیرہ جمع ہو رہا ہے۔

مائیکرو پلاسٹک، پلاسٹک کے اتنے باریک ٹکڑے ہوتے ہیں جن کو انسانی آنکھ سے نہیں دیکھا جاسکتا۔

سائنس دانوں کے مطابق یہ چیز معاشرے میں پیکجنگ اور دیگر معاملات میں پلاسٹک کی اشیاء کے بڑھتے استعمال کو ظاہر کرتی ہے۔ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ دنیا فی الحال کسی بھی پلاسٹک کی شے کے استعمال کو ترک کرنے سے کوسوں دور ہے۔

ٹیم نے اسپین کے مشرق اور فرانس کے جنوب میں واقع بحیرہ بیلیئرک کی تہہ سے نومبر 2019 میں نکالے گئے پانچ نمونوں کا جائزہ لیا۔

ہر نمونہ 14.5 انچ بڑا تھا اور اس قابل تھا کہ محققین یہ دیکھ سکیں کہ 1965(جب پلاسٹک کی خطیر مقدار میں پیداوار شروع ہوئی) کے بعد سے سمندر کی تہہ میں مائیکرو پلاسٹک کی مقدار میں کتنا اضافہ ہوا ہے۔

جرنل انوائرنمنٹل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں شائع ہونے والی تحقیق میں معلوم ہوا کہ سال 2000 کے بعد سے سمندر کی تہہ میں پلاسٹک کے باریک ذرات میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں