- سندھ اور بلوچستان میں گیس و خام تیل کی پیداوار میں اضافہ
- چین کی موبائل فون کمپنی کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان
- آرمی چیف اور ایرانی صدر کی اہم ملاقات، سرحدی سلامتی اور علاقائی امن پر تبادلہ خیال
- اب کوئی ایمنسٹی اسکیم نہیں آئے گی بلکہ لوگوں کو ٹیکس دینا ہوگا، وزیر خزانہ
- غیر ملکی وفود کی آمد، شاہراہ فیصل سمیت کراچی کی مختلف شاہراہیں بند رہیں گی
- شنگھائی الیکٹرک کمپنی نے کے الیکٹرک کے حصص خریدنے کی پیشکش واپس لے لی
- بھارتی ہٹ دھرمی؛ پاکستانی زائرین امیرخسرو کے عرس میں شرکت کیلیے ویزا کے منتظر
- پاک ایران صدور کی ملاقات، غزہ کیلئے بین الاقوامی کوششیں تیز کرنے پر زور
- پاکستان اور ایران کا دہشت گرد تنظیموں پر پابندی عائد کرنے کا اصولی فیصلہ
- وساکھی میلہ اورخالصہ جنم منانے کے بعد سکھ یاتری بھارت روانہ
- تحریک انصاف کا ضمنی الیکشن میں دھاندلی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
- 7 اکتوبر کا حملہ روکنے میں ناکامی پر اسرائیلی انٹیلیجنس چیف مستعفی
- سائفر کیس میں شک کا پورا فائدہ ملزمان کو جائے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی نے بابر اعظم کو گاڑی دینے کا وعدہ پورا کردیا
- سندھ بھر میں سڑکیں اور شاہراہیں بند کرنے پر پابندی عائد، مقدمہ درج کرنے کا حکم
- چند صارفین کی عدم ادائیگی پر سب کی بجلی منقطع کرنے والوں کیخلاف ایکشن ہوگا، ناصر شاہ
- ججز کو دھمکی آمیز خطوط؛ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا
- آئی پی ایل: آؤٹ دینے پر امپائر سے بحث، ویرات کوہلی پر جرمانہ عائد
- بلوچستان میں پہلی ایئرایمبولینس سروس شروع کرنے کا اعلان
- ہانگ کانگ اور سنگاپور میں دو بھارتی برانڈز کے مصالحوں پر پابندی عائد
انسانی چہرے کے حصوں پر مشتمل جاپانی بٹوے اور پرس
ٹوکیو: جاپانی ماہرنے انسانی چہرے اور دیگر اعضا پر کئی اہم اشیا بنائی ہیں جو ایک جانب تو دیکھنے میں بہت عجیب لگتی ہیں تو دوسری جانب عوام اس میں دلچسپی لے رہے ہیں۔
ماساتاکا شیشیدو ایک عرصے سے انسانی خدوخال جیسے بٹوے، پرس، لاکٹ، پینڈنٹ اور مہریں وغیرہ بنائی ہیں۔ یہ دیکھنے میں عجیب اور انتہائی حقیقی دکھائی دیتے ہیں۔ یہاں تک کہ پینڈنٹ پلکیں جھپکاتا ہے، انسانی انگلی کے سرے پر مہر لگائی ہے اور منہ نما بٹوہ بنایا ہے جس کے اندر انسانی دانت بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
اب ماساتاکا اپنے گلے میں مالا کی طرح ایک ہار پہنے رکھتے ہیں جس میں انسانی کھال کی رنگت کا ایک ایک گول پینڈنٹ پہنا ہوا ہے جس کے درمیان میں آنکھ کھلتی اور بند ہوتی ہے۔ 36 سالہ فنکار اسے ڈسکو گیند کہتے ہیں جو ایک زنجیر سے بندھی ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کی مصنوعات آرڈر پر تیار کی جاتی ہیں اور غیرمعمولی طور پر بہت مہنگی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک پرس یا مہر کو بنانے میں دو سے تین ماہ لگ جاتے ہیں۔ اگر آپ انگلی والی یوایس بی یا مہر بنانا چاہتے ہیں تو اس کی قیمت 4500 ڈالر ہوسکتی ہے جبکہ ڈسکو بال کی قیمت 1100 ڈالر تک وصول کی جاتی ہے۔
ان کے گاہکوں میں مشہور فنکار اور شخصیات بھی شامل ہیں کیونکہ ان کی مصنوعات حقیقت سے بہت قریب دکھائی دیتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔