- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
جرمنی میں کیش مشینوں کو دھماکے سے تباہ کرنے کا سلسلہ تھم نہ سکا
برلن: جرمنی میں سہولت دشمن اور چوراب تک ایک دو نہیں سینکڑوں اے ٹی ایم مشینوں کو تباہ کرچکے ہیں۔ تاہم اس برس بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔
پولیس نے تازہ کارروائیوں میں 42 مشکوک افراد کو گرفتار کیا ہے جن پر کیش مشینوں کو تباہ کرنے کا الزام ہےجن میں اکثر دھماکے سے تباہ کی گئ ہیں۔ مجرمان مشینوں کو فوری طور پر تباہ کرکے ان سے رقم نکال کرفرار ہوجاتےہیں۔ صرف گزشتہ برس ایسے 496 کیس ریکارڈ کئے گئے تھے جو 2021 کے مقابلے میں 27 فیصد اضافہ ہے۔
ڈاکو ای ٹی ایم میں ہلکا دھماکہ خیز مواد لگاتے ہیں وہ دھماکے سے پھٹ پڑتا ہے۔ اسطرح فوری طور پر کیش لوٹنے میں آسانی ہوتی ہے۔ تاہم دیگر واقعات میں زیادہ ذہانت استعمال کرتے ہوئے برقی ڈیٹونیٹر لگا کر انہیں تباہ کیا گیا ہے۔ بعض اے ٹی ایم مشینوں میں گیس بھر کر اس کے دباؤ سے بھی انہیں توڑا جارہا ہے۔
یہ ایک پرخطر کام بھی ہے اور جرمنی میں ہی اکتوبر 2018 میں ایک مجرم اس عمل میں ہلاک بھی ہوچکا ہے۔
گرفتاری کے لیے جرمنی کی 16 ریاستوں میں سخت تفتیش اور کھوج کی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ کے مطابق شرپسند ڈاکو عوام کی زندگی اورمال سے بھی کھیل رہے ہیں ۔ تاہم جرمنی نے اے ٹی ایم مشینوں کے اطراف مزید کیمرے لگانے، رقم کم کرنے اور چوری شدہ کرنسی کو رنگنے جیسے اقدامات بھی شروع کردیئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔