- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
نومولود بچھڑے کی کھال پر مسکراتا چہرہ دیکھ کر عوام بھی خوش
برسبین: آسٹریلیا میں پیدا ہونے والے گائے کے ایک بچھڑے کی کھال پر قدرتی طور پر ایسے نقوش ہیں جو مسکراتے کارٹونی چہرے کی نشاندہی کرتے ہیں۔
پیدائش کے بعد بچھڑے کی تصاویر تیزی سے وائرل ہورہی ہے اور لوگ بھی اس سے محبت کا اظہار کررہے ہیں۔ اس بچھڑے کو اب ’ہیپی‘ کا نام دیا گیا ہے اور مغربی گرپزلینڈ کے علاقے رِپل بروک کے ایک فارم میں آنکھ کھولی ہے۔ یہاں سالانہ 700 بچھڑوں کی پیدائش ہوتی ہے تاہم یہ ایک عجیب اور دلچسپ واقعہ ہے کہ بچھڑے کی کھال پر مسکراتے چہرے کے نقوش ہیں۔
فارم کے مالکان میگن اور بیری کوسٹر نے کہا کہ اس سے قبل ہم دل کے نشان والے کئی جانور دیکھ چکے ہیں لیکن چہرے کا اتفاق پہلی مرتبہ سامنے آیا ہے۔ ان کے مطابق یہ بہت مسرور اور کھلنڈرا بچھڑا ہے اور اچھی طرح خوراک کھارہاہے۔
اب تک اس بچھڑے کو دیکھنے کے لیے 50 ہزار افراد فارم میں آچکے ہیں اور وہ اس کی تصاویر بناتے رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔