- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
- ’آزادی‘ یا ’ذمہ داری‘۔۔۔ یہ تعلق دو طرفہ ہے!
- ’’آپ کو ہمارے ہاں ضرور آنا ہے۔۔۔!‘‘
- رواں سال کپاس کی مقامی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ
- مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ 619 ملین ڈالر کیساتھ سرپلس رہا
- کیویز سے اَپ سیٹ شکست؛ رمیز راجا بھی بول اٹھے
- آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ جون یا جولائی میں ہونیکا امکان ہے، وزیر خزانہ
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- دعائیہ تقریب پر مقدمہ؛ علیمہ خان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- سی او او کی تقرری کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے لگا
- ’’شاہین آفریدی نے رضوان کو ٹی20 کرکٹ کا بریڈ مین قرار دے دیا‘‘
- ’’بابراعظم کو قیادت سے ہٹانے اور پھر دوبارہ لانے کا فیصلہ بھی آئیڈیل نہیں‘‘
- والد کی جانب سے چیلنج، بیٹے نے نوٹ جوڑنے کیلئے دن رات ایک کر دیے
- مینگروو کو مائیکرو پلاسٹک آلودگی سے خطرہ لاحق
- ویڈیو کانفرنس کے دوران اپنا چہرہ دیکھنا ذہنی تکان کا سبب بنتا ہے، تحقیق
- بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اچانک طبیعت خراب، بنی گالہ میں طبی معائنہ
- غیر ملکی وفود کی آمد، شاہراہ فیصل سمیت کراچی کی مختلف شاہراہیں بند رہیں گی
اوپن مارکیٹ میں ڈالر 310 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
کراچی: عمومی سطح پر ڈالر کی ڈیمانڈ نہ ہونے کے باعث ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں جمعے کو بھی تنزلی کا رجحان رہا مگر اوپن مارکیٹ میں طلب برقرار رہنے سے ڈالر کی پرواز جاری رہی جس کی وجہ سے ڈالر کے اوپن ریٹ بڑھ کر 310روپے کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوئے۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے کے دوران ڈالر بیک فٹ پر رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 84 پیسے کی کمی سے 284.90 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن اختتامی لمحات میں طلب گھٹنے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 59 پیسے کی کمی سے 285.15 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں طلب برقرار رہنے کے باعث ڈالر کی قدر مزید ایک روپے کے اضافے سے 310 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوئی۔
مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ برآمدی روپے کی قدر میں گراوٹ کے منتظر برآمدکنندگان کے خلاف اسٹیٹ بینک کے اقدامات کے علاوہ ریفارمز اینڈ ریونیو موبلائزیشن کمیٹی بھی متحرک ہوگئی ہے جس نے ڈالر بیرون ممالک میں روکنے والے برآمد کنندگان پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دے دی ہے۔
واضح رہے کہ زرمبادلہ تاخیر سے لانے پر برآمد کنندگان کو فائدہ ہوتا ہے اور کمیٹی کی تجویز پرعمل درآمد کی صورت میں اسٹیٹ بینک جرمانے کے علاوہ مجوزہ لیوی بھی وصول کرے گا۔
کمیٹی کی اس تجویز سے ایکسپورٹ پروسیڈز بھنانے کا عمل بڑھ گیا ہے جس سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی رسد قدرے بڑھ گئی ہے اور ڈالر کی نسبت روپیہ بتدریج تگڑا ہونے لگا ہے، مگر اوپن مارکیٹ میں رسد نہ ہونے اور فروخت کنندگان کی آمد رکنے کے باوجود ڈالر کی طلب بدستور برقرار رہی جس کی وجہ سے ڈالر کے اوپن ریٹ میں اضافہ جاری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔