شنگھائی میں گرمی کا 100 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

ویب ڈیسک  پير 29 مئ 2023
شنگھائی، ممبئی، ڈھاکا اور تھائی لینڈ میں شدید گرمی ہے، فوٹو: فائل

شنگھائی، ممبئی، ڈھاکا اور تھائی لینڈ میں شدید گرمی ہے، فوٹو: فائل

شنگھائی: چین کے سب سے بڑے شہر اور تجارتی مرکز شنگھائی میں مئی کے ماہ کا گرمی کا 100 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 100 برسوں میں شنگھائی کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 35.7 سینٹی گریڈ تک رہا ہے تاہم رواں ماہ یہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

شنگھائی میں آج درجہ حرارت 36.7 ڈگری سیلسیس (98 ڈگری فارن ہائیٹ) رہا جو 100 برسوں میں مئی کا گرم ترین دن تھا۔ شدید گرمی میں معمولات زندگی معطل ہو کر رہ گئی۔

شنگھائی کے شہریوں کا کہنا ہے کہ درجہ حرارت 41 سینٹی گریڈ سے زیادہ محسوس ہو رہا ہے۔ شاپنگ مالز اور دیگر عوامی مقامات سنسان ہوگئے اور شہریوں نے گھر کا رخ کرنے میں عافیت جانی۔

ماہرین نے شدید گرمی کی وجہ موسمیاتی تبدیلیوں کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گلوبل وارمنگ سے موسم پر پڑنے والے غیر متوقع اور منفی اثرات کا سامنا جنوبی ایشیائی ممالک کو مہلک ہیٹ ویوز کی صورت میں کرنا پڑے گا۔

چین کے علاوہ بھارت، تھائی لینڈ اور بنگلادیش کو بھی شدید گرمی اور حبس کا سامنا ہے۔ گزشتہ ماہ کے وسط میں بھارت کا درجہ حرارت 44 سینٹی گریڈ  سے زیادہ دیکھا گیا جب کہ ممبئی میں ہیٹ ویو سے ایک ہی دن میں 11 اموات ہوئیں۔

اسی طرح بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں بھی تقریباً 60 سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ تھائی لینڈ کے شہر تاک میں اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 45.4C ریکارڈ کیا گیا۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے بین الحکومتی پینل کی ایک رپورٹ میں موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں خبردار کیا گیا ہے کہ 2023 سے 2027 اب تک کا ریکارڈ کیا گیا پانچ سالہ گرم ترین دور ہوگا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کی وجہ گرین ہاؤس گیسز اور ایل نینو ہیں جو مل کر درجہ حرارت میں اضافہ کرتے ہیں۔ گلوبل وارمنگ کا ہر اضافہ متعدد اور ایک ساتھ ہونے والے خطرات کو تیز کردے گا۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔