ترجمان وزارتِ صحت ساجد شاہ کے مطابق وائرس جنیاتی طور پر افغانستان قندہار میں پائے جانے والے وائرس سے منسلک ہے۔ پولیو کے خلاف جنگ میں پاکستان افغانستان کے ساتھ ملکر مربوط حکمت عملی تشکیل دے رہا ہے۔
گزشتہ سال سے ملک میں پولیو کیسز کی تعداد میں کمی آئی ہے لیکن وائرس کا بار بار ماحولیاتی نمونوں میں ملنا تشویش ناک ہے۔
نگراں وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے بتایا کہ پولیو کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور پولیو پروگرام کے ٹاپ کے ماہرین کو بنوں میں تعینات کیا ہے۔ ماہرین کو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اہداف دیے ہیں، ہنگامی بنیادوں پر تمام تر ضروری اقدامات کو یقینی بنا رہا ہوں۔
ترجمان کے مطابق لاہور سے اس سال کا تیسرا مثبت ماحولیاتی نمونہ ہے جبکہ پاکستان میں اب مثبت ماحولیاتی نمونوں کی تعداد 17 ہوگئی ہے۔ والدین سے اپیل ہے کہ پولیو مہم کے دوران اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلایں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔