سندھ ہائیکورٹ نے تھانہ اقبال مارکیٹ کی حدود سے لاپتا نرس کی گمشدگی کی درخواست پر سماعت ملتوی کردی۔
رپورٹ کے مطابق ہائیکورٹ میں تھانہ اقبال مارکیٹ کی حدود سے لاپتا نرس کی گمشدگی کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 11 فروری 2025 کو درخواستگزار کی بیٹی بسمہ طارق روڈ پر کسی مریض کو چیک کرنے گئی تھی۔
اسی رات سے لڑکی غائب ہے تاحال کچھ پتہ نہیں چل سکا۔ لڑکی کی گمشدگی کا مقدمہ تھانہ اقبال مارکیٹ میں درج ہے۔
جسٹس عمر سیال نے ریمارکس دیئے کہ نارمل اغواء کا کیس ہے، آپ نے مقدمہ درج کروا دیا۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ کسی اغوا کار کی جانب سے تاحال درخواستگزار کو کوئی کال نہیں آئی۔
جسٹس عمر سیال نے ریمارلس دیئے کہ کیس کی تحقیقات پولیس کر رہی ہے، اس کے باوجود آپ نے ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر کردی، اس طرح کے کیسز دائر کرنے سے دنیا میں تاثر جاتا ہے کہ پاکستان میں لوگوں کو ایجنسیاں غائب کر دیتی ہیں۔
انہوں نے مزید ریمارکس دیے کہ آپ لوگ ہائیکورٹ سے زیادتی کررہے ہیں، آپ ہائیکورٹ کو تباہ کررہے ہیں۔ اغواء کا کیس ہوتا ہے آپ لوگ ہائیکورٹ میں مسنگ کی درخواست دائر کر دیتے ہیں، ان درخواستوں کے باعث جو جیل میں ہیں ان کی اپیلیں التواء کا شکار ہیں۔
درخواست مسترد کردیتے لیکن یہ کیس ریگولر بینچ کا ہے، وہی بینچ فیصلہ کرے گی۔ عدالت نے درخواست کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔