
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ جولائی میں پاکستان کے تجارتی خسارے میں 44 فیصد اضافہ ایک "عارضی کمی" ہے، جس کا ازالہ آئندہ مہینوں میں برآمدات میں اضافے سے ہو جائے گا۔
گزشتہ روز مالی سال 2025-26 کی پہلی ماہانہ ترقیاتی رپورٹ کے اجراکے موقع پر انہوں نے کہا کہ حکومت نے صرف ان اشیاء پر ڈیوٹی کم کی ہے جو برآمدات کو فروغ دے سکتی ہیں۔
اعداد و شمارکے مطابق جولائی میں تجارتی خسارہ 2.7 ارب ڈالر رہا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 44 فیصد زیادہ ہے۔
وزیر کے مطابق یہ اضافہ اس وجہ سے بھی ہو سکتا ہے کہ درآمدکنندگان نے کم ٹیرف کے انتظار میں اپنی کھیپ روک رکھی تھی۔