خیبرپختوخوا میں تباہی، جاں بحق کے عوض 20 لاکھ، زخمی کو 5 لاکھ دینے کا فیصلہ

صوبائی کابینہ نے پی ڈی ایم اے کو ابتدائی طور پر ایک ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دے دی


ویب ڈیسک August 20, 2025
فوٹو: اے پی

پشاور:

خیبرپختونخوا کی حکومت نے صوبے میں بارش اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کے متاثرین کی مدد کے لیے اہم فیصلہ کیا ہے، جس کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو 20 لاکھ اور زخمیوں کو 5 لاکھ روپے امداد دی جائے گی۔

خیبرپختوخوا کی کابینہ کا اجلاس ہوا جہاں سیلاب متاثرین کے لیےبڑا فیصلہ کیا گیا، جاں بحق افراد کے لواحقین کو 20 لاکھ اور زخمیوں کو 5 لاکھ روپے امداد دی جائے گی۔

پی ڈی ایم اے متاثرہ خاندانوں کو ’’فوڈ اسٹامپ‘‘ اسکیم کے تحت 15 ہزار روپے فراہم کرے گا اور اس سلسلے میں صوبائی کابینہ نے پی ڈی ایم اے کو ابتدائی طور پر ایک ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

کابینہ اجلاس میں پولیس شہدا کے لواحقین اور زخمی اہلکاروں کے لیے 18 کروڑ 3 لاکھ روپے کے خصوصی پیکیج کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں مہمند میں باجوڑ ایئر ریلیف آپریشن کے دوران ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید عملے کے لواحقین کے لیے خصوصی شہدا پیکیج کی منظوری دی گئی۔

صوبائی کابینہ کے اجلاس میں ربیع الاول کے بابرکت مہینے کے موقع پر صوبے بھر میں سیرت کانفرنسز کے انعقاد کے لیے 6 کروڑ 23 لاکھ روپے گرانٹ، پشاور ہائی کورٹ کو ریلیز پالیسی سے استثنیٰ دینے اور ایس اے پی سسٹم تک مکمل رسائی کی منظوری دی گئی۔

خیبرپختونخوا کابینہ نے سابق رکن صوبائی اسمبلی اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شوکت یوسفزئی کے علاج معالجے کے لیے دو کروڑ روپے مالی معاونت کی منظوری بھی دی گئی۔

ضلع باجوڑ کی تحصیل برنگ میں ریسکیو 1122 اسٹیشن کے قیام کے لیے دو کنال اراضی منتقل کرنے اور ضلع دیر لوئر میں کمبر بائی پاس روڈ (4.5 کلومیٹر) کی تعمیر کے لیے 1380.825 ملین روپے کے منصوبے کی منظوری دی۔

کابینہ نے خیبر پختونخوا رائٹ ٹو پبلک سروس ایکٹ 2014 میں ترامیم کی منظوری دے دی، رائٹ ٹو پبلک سروس کمیشن کے لیے چیف کمشنر کی تقرری اور ورکرز ویلفیئر بورڈ کے لیے دو اراکین کی نامزدگی کی منظوری دی گئی۔

صوبائی کابینہ نے مختلف ترقیاتی اسکیموں اور متاثرہ انفرا اسٹرکچر کی بحالی کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے 20 ارب روپے کے ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی اور کہا گیا کہ یہ فنڈز صوبے میں تیز رفتاری سے جاری اور تکمیل کے قریب منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے تاکہ بروقت تکمیل یقینی بنائی جا سکے۔

کابینہ نے مالیاتی نظم و نسق بہتر اور وسائل کے مؤثر استعمال کے لیے انٹرا سیکٹورل ری اپروپریشن کی بھی منظوری دے دی ہے۔

مقبول خبریں