کراچی میں بارش کے بعد بڑے سرکاری اسپتالوں میں بارش کا پانی جمع، آپریشن ملتوی

اسپتالوں میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے حصول علاج میں مریضوں شدید مشکلات، طبی عملہ بھی پریشان


طفیل احمد August 20, 2025
فوٹو اسکرین گریپ

حکومت اور انتظامیہ کی لاپرواہی و غفلت کی وجہ سے سیوریج کا پانی سول اسپتال میں داخل ہوگیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں طوفانی بارشوں اور نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سیوریج سسٹم نے بھی جواب دیدیا جس کی وجہ سے بارش کے پانی میں سیوریج کا پانی بھی شامل ہوگیا جو تمام شاہراہوں سٹرکوں اور اسپتالوں میں بھی داخل ہوگیا ہے۔

سول اسپتال کے شعبہ حادثات والے مین روڈ کی سیوریج لائن ابلنے کی وجہ سے سیوریج کا پانی اسپتال کے اطراف میں تالاب کی شکل اختیار کررہا ہے جبکہ چاند بی بی روڈ پر واقع ٹراما سینٹر اور ایس آئی یو ٹی کے اطراف میں سیوریج اور بارش کے پانی نے تالاب کی شکل اختیار کر لی ہے۔

سول اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر خالد بخاری نے بتایا کہ اسپتال کے اطراف میں سیوریج لائن اور فلو کرنے کی وجہ سے اسپتال کے سامنے پانی جمع ہوگیا ہے جس کو نکالنے کے لئے متعلقہ حکام کوشش کررہے ہیں تاہم اسہتال کی حدود میں جمع ہونے والے پانی کی نکاسی کردی گئی ہے۔

اسی طرح جناح اسپتال کے اطراف اور اس کی حدود میں بھی بارش اور سیویج لائن ابلنے سے پانی تالاب کی شکل اختیار کرگیا ہے۔

رفیقی شہید روڈ پر واقع قومی ادارہ امراض قلب، قومی ادارہ اطفال، جناح اسپتال، ادویات کے آئی آئی ڈپو جس میں ادویات کے ساتھ ساتھ ای پی آئی کا سب سے بڑا ویکسینشن کولڈ چین اسٹوریج شامل ہے۔

اس ڈپو کے اندر اور اطراف میں چوبیس گھنٹے سے بارش اور سیوریج کا پانی تالاب کی صورت اختیار کرگیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ سیوریج لائن ابلنے کی وجہ سے پانی اسپتالوں میں جمع ہوگیا ہے جس کو نکالنے کے لئے کام شروع کردیا گیا ہے۔

سوبھراج اسپتال، عباسی شہید، لیاقت آباد سندھ گورنمنٹ، سعود اباد اور کورنگی اسپتالوں میں تاحال پانی تالاب کی شکل اختیار کرگیا ہے۔

اسپتالوں میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے بدھ کو اسپتال انے والے ہزاروں مریضوں کو حصول علاج میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ سینکڑوں مریضوں کے آپریشن بھی نہیں کیے جاسکے تاہم ایمرجنسی میں آنے والے مریضوں کے آپریشن کیے گئے۔

دوسری جانب بدھ کو بھی شدید بارش کی پیش گوئئ کی وجہ سے عملے کی تعداد بھی کم رہی تھی۔

مقبول خبریں