پائپ لائنز، ٹیلی کمیونیکیشن کیبلز اور نیٹ ورکس پر حملوں کیخلاف عالمی تعاون ناگزیر ہے، پاکستان

بین الاقوامی بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا ایک غیر قانونی عمل ہے، نائب مستقل مندوب


ویب ڈیسک August 27, 2025

پاکستان نے کہا ہے کہ توانائی پائپ لائنز، ٹیلی کمیونیکیشن کیبلز یا ڈیٹا نیٹ ورکس جیسے بین الاقوامی بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا ایک غیر قانونی عمل ہے جو عالمی استحکام کے لیے خطرہ اور عالمی منڈیوں کے ہموار کام میں رکاوٹ ہے۔

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں، جو بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرات کے ایجنڈے کے تحت منعقد ہوا، پاکستان کے نائب مستقل مندوب سفیر عثمان جدون نے ستمبر 2022 میں نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائنز کی تخریب کاری پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’’ایسی تنصیبات اور اہم بنیادی ڈھانچے پر حملہ تجارتی سرگرمیوں کو متاثر کرتا ہے اور ایک خطرناک مثال قائم کرتا ہے جس کا مؤثر طور پر تدارک ناگزیر ہے۔‘‘

سفیر عثمان جدون نے اس حملے کو ’’تشویشناک اور قابلِ مذمت اقدام‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی یا غیر ریاستی عناصر کی جانب سے ایسے پیشگی منصوبہ بند حملے عالمی استحکام کے لیے خطرہ ہیں اور بین الاقوامی قانون کو کمزور کرتے ہیں۔

پاکستانی نائب مندوب نے اپنے خطاب میں تین اہم نکات اجاگر کیے:

اہم شہری اور توانائی سے متعلق بنیادی ڈھانچے، خصوصاً سرحد پار تنصیبات کی سلامتی کو ہرگز خطرے میں نہیں ڈالا جانا چاہیے۔ اس کے لیے بین الاقوامی قانون کا نفاذ اور زیادہ مضبوط عالمی تعاون ناگزیر ہے۔

ایسے تمام حملوں کا احتساب ہونا چاہیے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔ انہوں نے جرمنی کی جاری تحقیقات اور ایک مشتبہ شخص کی گرفتاری کا ذکر کرتے ہوئے شفاف اور قابلِ اعتبار عمل کی اہمیت پر زور دیا۔

تحقیقات کی پیچیدگیوں کو تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ عمل اس انداز میں مکمل ہونا چاہیے کہ تمام متاثرہ فریق مطمئن ہوں، حقائق سامنے آئیں، جائز خدشات دور ہوں اور احتساب و شفافیت کا اصول برقرار رہے۔

سفیر عثمان جدون نے کہا کہ ’’تمام متعلقہ فریقوں کے درمیان تعاون شفاف تحقیقات اور مؤثر عملدرآمد کے لیے ناگزیر ہے۔‘‘

پاکستان کے نائب مستقل مندوب نے ایک بار پھر اس حملے کے ذمہ داران کی نشاندہی اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے پر زور دیا تاکہ مستقبل میں شہری اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر ایسے حملوں کی روک تھام کی جا سکے۔

مقبول خبریں