راولپنڈی:
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کو میڈیا سے گفتگو کے دوران انڈا پھینک کر مارنے کا واقعہ پیش آیا، جس پر پولیس نے کا بیان سامنے آ گیا ہے۔
اڈیالہ جیل کے قریب داہگل کے مقام پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران علیمہ خان پر انڈا پھینک کر مارا گیا۔ اس موقع پر پولیس نے 2 مشتبہ خواتین کو حراست میں لیا جب کہ علیمہ خان صحافیوں کے سوالات لیے بغیر ہی واپس روانہ ہو گئیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: علیمہ خان کو میڈیا سے گفتگو کے دوران انڈا مار دیا گیا، ویڈیو سامنے آ گئی
بعد ازاں ترجمان راولپنڈی پولیس کی جانب سے بیان جاری کیا گیا، جس میں انکشاف کیا گیا ہے داہگل کے مقام پر پریس کانفرنس کے دوران علیمہ خان پر انڈا پھینکنے کا واقعہ پیش آیا، جو حیران کن طور پر عمران خان ہی کی جماعت پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والی خواتین نے مارا تھا۔
پولیس کے مطابق کے پی سے آل گورنمنٹ ایمپلائزگرینڈ الائنس اور آل پاکستان کلرک ایسوسی ایشن کے افراد اپنے مطالبات کے سلسلے میں احتجاج کرنے آئے تھے۔ اس موقع پر خواتین کے سوالات پر علیمہ خان کی جانب سے جواب نہ دینے پر انڈہ پھینکنے کا واقعہ پیش آیا، جس میں ملوث خواتین کو پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے۔
مزید پڑھیں: سوال کرنے پر دھمکیاں، آپ کے بھائی بھی ایسا کرتے تھے، صحافی کی بات پر علیمہ خان روانہ
بعد ازاں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے علیمہ خان پر انڈا پھینکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ہے جو بانی پی ٹی آئی کی فیملی پر حملہ کر کے حالات بگاڑنا چاہتا ہے ۔ یہ پہلا موقع ہے کہ بات فزیکل حملے تک پہنچ چکی ہے ۔ بانی پی ٹی آئی کے اہل خانہ کو فول پروف سکیورٹی دینی چاہیے ۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ ایسے واقعات کو فی الفور روکا جائے۔
انہوں نے کہا کہ علیمہ خان نے ہمیشہ اپنے بھائی کا پیغام پہنچایا ۔ انہوں نے کبھی کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا، وہ صرف بھائی کا پیغام پہنچاتی ہیں۔