2025 کا نوبیل انعام برائے کیمیا ’’میٹل آرگینک فریم ورکس‘‘ کی ایجاد پر تین سائنسدانوں کے نام

نوبیل کمیٹی کے چیئرمین ہینر لنکے کے مطابق، "میٹل–آرگینک فریم ورکس میں لامحدود امکانات پوشیدہ ہیں


ویب ڈیسک October 08, 2025

اسٹاک ہوم: سویڈن کی رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز نے 2025 کا نوبیل انعام برائے کیمیا جاپان کے سسومو کیٹاگاوا، آسٹریلیا کے رچرڈ روبسن، اور امریکہ کے عمر یاغی کو مشترکہ طور پر دینے کا اعلان کیا ہے۔

یہ انعام انہیں میٹل–آرگینک فریم ورکس کی ایجاد پر دیا گیا ہے، جو ایک ایسا نیا سائنسی کارنامہ ہے جس نے کیمیا کی دنیا میں انقلابی تبدیلی پیدا کی۔

ماہرین کے مطابق، ان سائنسدانوں نے ایسے مالیکیولر ڈھانچے تیار کیے ہیں جن کے اندر بڑے بڑے سوراخ یا خلا ہوتے ہیں، جن سے گیسیں اور دیگر کیمیائی مادے گزر سکتے ہیں۔

ان فریم ورکس کو صحرا کی ہوا سے پانی حاصل کرنے، کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے، زہریلی گیسوں کو محفوظ رکھنے اور کیمیائی ردعمل کو تیز کرنے جیسے کاموں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

یہ ڈھانچے میٹل آئنز (Metal Ions) اور کاربن پر مبنی مالیکیولز (Organic Molecules) سے بنتے ہیں، جنہیں ایسے جوڑا جاتا ہے کہ ایک کرسٹل نما جال (crystal-like structure) بن جاتا ہے جس میں بڑے بڑے خلا موجود ہوتے ہیں۔

یہ مواد Porous Materials کہلاتے ہیں اور ان کی خاص بات یہ ہے کہ انہیں مختلف گیسوں یا مادوں کو محفوظ رکھنے یا کنٹرول کرنے کے لیے ڈیزائن کیا جا سکتا ہے۔

نوبیل کمیٹی کے چیئرمین ہینر لنکے کے مطابق، "میٹل–آرگینک فریم ورکس میں لامحدود امکانات پوشیدہ ہیں، جو سائنسدانوں کو نئی خصوصیات والے حسبِ ضرورت مادے بنانے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔"

 

مقبول خبریں