شام میں امریکیوں پر حملہ: قاتل شامی سیکیورٹی اہلکار نکلا، چونکا دینے والے انکشافات

پالمیرا میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں دو امریکی فوجی اور ایک مقامی مترجم ہلاک ہوگئے تھے


ویب ڈیسک December 15, 2025

دمشق: شام کی وزارتِ داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ وسطی شہر پالمیرا میں امریکی شہریوں کو ہلاک کرنے والا حملہ آور شامی سیکیورٹی فورسز کا اہلکار تھا، جسے انتہا پسند نظریات کے باعث ملازمت سے برطرف کیے جانے کا فیصلہ کیا جا چکا تھا۔

عرب خبر رساں ادارے کے مطابق ہفتے کے روز پالمیرا میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں دو امریکی فوجی اور ایک مقامی مترجم ہلاک ہوگئے تھے، جسے شامی حکومت نے دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا ہے، جبکہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ داعش سے تعلق رکھنے والے ایک جنگجو نے کیا۔

شام کی وزارت داخلہ کے ترجمان نورالدین البابا نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ حملہ آور کے انتہا پسند اسلامی خیالات سامنے آنے کے بعد اسے سیکیورٹی فورسز سے نکالنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اور اتوار کے روز اس کی برطرفی متوقع تھی۔

شامی سیکیورٹی حکام کے مطابق واقعے کے بعد جنرل سیکیورٹی فورسز کے 11 اہلکاروں کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حملہ آور گزشتہ 10 ماہ سے سیکیورٹی فورسز میں خدمات انجام دے رہا تھا اور مختلف شہروں میں تعینات رہا۔

یہ واقعہ شام میں سابق صدر بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد اپنی نوعیت کا پہلا بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حملے کے بعد سخت ردعمل دیتے ہوئے شدید جوابی کارروائی کا اعلان کیا ہے۔ پینٹاگون کے مطابق امریکی اہلکار دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کے سلسلے میں شامی فورسز کے ساتھ مشترکہ اجلاس میں شریک تھے۔

شامی حکام نے حملے کے بعد صوبہ حمص میں داعش کے خفیہ نیٹ ورکس کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کر دی ہے۔ یاد رہے کہ داعش کو اگرچہ 2019 میں علاقائی طور پر شکست دی جا چکی ہے، تاہم شام کے صحرائی علاقوں میں اس کے عناصر اب بھی سرگرم ہیں۔

مقبول خبریں