حجاب بے حرمتی معاملہ، سابق بھارتی اداکارہ بھی بول اٹھیں

بہار کے وزیراعلیٰ نے ایوارڈ دیتے ہوئے مسلم خاتون کا حجاب کھینچ لیا تھا


ویب ڈیسک December 16, 2025

سابق بھارتی اداکارہ زائرہ وسیم نے بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کو حجاب تنازع پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان سے باقاعدہ معافی کا مطالبہ کردیا ہے، جب کہ سابق کرکٹر عرفان پٹھان نے بھی عقیدے کے احترام پر زور دیا ہے۔

یہ ردِعمل اس وقت سامنے آیا جب 16 دسمبر کو پٹنہ میں ہونے والی ایک سرکاری تقریب کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار ایک ڈاکٹر کو سرٹیفکیٹ دے رہے ہیں اور اسی دوران اشارے سے ان سے نقاب ہٹانے کو کہتے ہیں۔ خاتون کے فوری ردِعمل نہ دینے پر وزیراعلیٰ خود آگے بڑھ کر ان کا نقاب نیچے کر دیتے ہیں، جس سے ان کا منہ اور ٹھوڑی سب کے سامنے نمایاں ہو جاتی ہے۔

یہ منظر سامنے آتے ہی ملک بھر میں شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا، جہاں سوشل میڈیا صارفین، سماجی حلقوں اور عوامی شخصیات نے ذاتی حدود، رضامندی اور مذہبی اقدار کے احترام پر سوالات اٹھائے۔

2019 میں مذہبی وجوہات کی بنا پر فلمی دنیا کو خیرباد کہنے والی زائرہ وسیم بھی ان اولین شخصیات میں شامل تھیں جنہوں نے اس واقعے پر آواز بلند کی۔ 25 سالہ زائرہ وسیم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک سخت بیان میں کہا کہ کسی بھی عورت کی عزت اور وقار کو، خاص طور پر عوامی مقام پر، کبھی معمولی نہیں سمجھا جانا چاہیے۔

زائرہ وسیم نے اس عمل کو ذاتی حدود کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ طاقت یا عہدہ کسی کو یہ حق نہیں دیتا کہ وہ کسی عورت کے حجاب یا پردے میں مداخلت کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار اس ڈاکٹر کو غیر مشروط معافی کے پابند ہیں۔

ادھر سابق بھارتی کرکٹر عرفان پٹھان نے بھی اس معاملے پر خواتین کے حق میں آواز اٹھائی، تاہم انہوں نے نہ واقعے کا براہِ راست حوالہ دیا اور نہ ہی کسی سیاسی شخصیت کا نام لیا۔ عرفان پٹھان نے ایکس پر لکھا ’’مہذب معاشرے میں باہمی طور پر عقیدے کا احترام کم از کم توقع ہونی چاہیے۔‘‘

سیاسی حلقوں میں بھی اس واقعے پر سخت ردِعمل سامنے آیا ہے۔ کانگریس پارٹی کے رہنماؤں نے اسے شرمناک قرار دیا، جب کہ راشٹریہ جنتا دل نے وزیراعلیٰ کے طرزِ عمل پر سنجیدہ سوالات اٹھائے ہیں۔

تاہم نہ تو نتیش کمار کی جانب سے اور نہ ہی ان کے دفتر کی طرف سے اس واقعے پر کوئی باضابطہ بیان جاری کیا گیا۔ ویڈیو اور اس سے جڑا تنازع بدستور سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔

مقبول خبریں