اسلام آباد ہائیکورٹ کا درخواست گزار کو افغانستان ڈی پورٹ نہ کرنے کا حکم

وزارت سیفران کو پی او آر کارڈ منسوخی کی درخواست پر ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کی ہدایت


ویب ڈیسک December 16, 2025

اسلام آباد:

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستانی شہریت دینے اور افغانستان ڈی پورٹ نہ کرنے سے متعلق بختی جان کی درخواست پر وزارت سیفران کے فیصلے تک درخواست گزار کو افغانستان ڈی پورٹ نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے وزارت سیفران کو درخواست گزار بختی جان کی پی او آر کارڈ منسوخی کی درخواست پر ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں بتایا کہ پشاور ہائیکورٹ کافیصلہ ہے کہ پی او آر کارڈ سے متعلق نادرا نے فیصلہ کرنا  ہے۔ جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کورٹ کا فیصلہ مشکوک شہریت سے متعلق ہے، کیا آپ کی اس درخواست کو رٹ پٹیشن میں تبدیل کردوں؟۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے درخواست گزار کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ غلط گاڑی میں بیٹھے ہیں، سول کورٹ شہریت دینے کا حکم نہیں دے سکتی، شہریت دینا یا نہ دینا حکومت کی صوابدید یے، اس کیس میں معاملہ یہ ہے کہ درخواست گزار افغان مہاجر ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ بعض دفعہ ججز بھی ایک مخصوص ذہن بنا کر بیٹھے ہوتے ہیں، ججز درخواست کی گراؤنڈ دیکھتے ہی نہیں اور فیصلہ کردیتے ہیں، درخواست گزار کو ابھی معلوم ہوا ہے کہ اس کے والدین پاکستانی ہیں؟، درخواست گزار کو اپنا پی او آر کارڈ منسوخ کرا کے پھر شہریت کی درخواست دینی پڑے گی، شہریت کے لیے پی او آر کارڈ  کی منسوخی لازمی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ میں نے وزارت سیفران اور نادرا میں درخواست دی ہے جس پر فیصلہ نہیں کیا جارہا۔

عدالت نے وزارت سیفران کو درخواست گزار کی پی او آر کارڈ منسوخی کی درخواست پر ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت اگلے ماہ تک ملتوی کردی۔

مقبول خبریں