جی ایچ کیو حملہ کیس میں پیشتر ملزمان کی حاضری معافی درخواستیں منظور کرلی گئیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے سماعت کی، وکیل صفائی فیصل ملک پراسیکیوٹر ظہیر شاہ پیش ہوئے، عدالت نے بغیر کسی مزید کارروائی کے 20 دن بعد 6 جنوری تاریخ ڈال دی، آئندہ تاریخ پر 3 گواہان کی طلبی کے نوٹس جاری کردیے گئے۔
عدالت نے کہا کہ آئندہ تاریخ وڈیو لنک سسٹم سے گواہان کے بیان ریکارڈ ہوں گے، سپرنٹینڈنٹ جیل اڈیالہ کو 6 جنوری کو وڈیو لنک سسٹم تیار رکھنے کا حکم دیا گیا، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو عدالت کے وڈیو لنک سسٹم کو درست و فعال کرنے کا حکم دیا گیا۔
جی ایچ کیو حملہ کیس کل 119 گواہ 43 کے بیان ریکارڈ مگر جرح کسی پر نہیں ہوسکی، سانحہ 9 مئی راولپنڈی کے تمام 12 کیسز کے سپریم کورٹ ڈیڈ لائن میں سماعت مکمل نا کی جاسکی، سپریم کورٹ نے 4 ماہ میں سانحہ 9 مئی کے تمام کیسز ٹرائل مکمل کرنیکا حکم دیا تھا، سپریم کورٹ کے چار ماہ کے حکم سے 7 ماہ زائد عرصہ گزر گیا۔
جی ایچ کیو حملہ کے فیصل آباد کورٹ سے سزا یافتہ 18 ملزمان کی پراپرٹی تفصیلات پیش ہوگئی، عدالت نے عمر ایوب ، شبلی فراز ، زرتاج گل ،شیخ راشد کو اشتہاری قرار دیتے پراپرٹی تفصیلات مانگی تھیں۔