بھارتی حمایت میں مبینہ دہشت گردی کو خطے کے امن و امان کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا جا رہا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اکھنڈ بھارت کا انتہا پسند نظریہ اور ہمسایہ ممالک کے اندرونی معاملات میں مسلسل مداخلت خطے میں عدم استحکام کا باعث بن رہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ سے منسوب سرگرمیوں کے تحت بنگلہ دیش میں ایک اور نوجوان سیاسی رہنما پر قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے۔ بنگلہ دیشی پولیس کے مطابق یہ واقعہ شہر کھلنا میں پیش آیا، جہاں نیشنل سیٹزن پارٹی کے رہنما محمد مطالب شیکدر کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
بھارتی میڈیا ادارے بھاسکر انگلش کے مطابق محمد مطالب شیکدر کو قریب سے سر پر گولی ماری گئی، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گئے۔ انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ مہینوں میں بنگلہ دیش کے نوجوان سیاسی رہنماؤں کو بھارت کی جانب سے مسلسل دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔ حال ہی میں بھارتی فوج کے ایک میجر اور کرنل کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر نوجوان رہنما حسنات عبداللہ کو بھی دھمکیاں دی گئیں۔
سیاسی مبصرین کے مطابق عثمان ہادی، محمد مطالب شیکدر اور حسنات عبداللہ سمیت متعدد نوجوان رہنماؤں کا مؤقف بھارتی مداخلت کے خلاف آواز اٹھانے تک محدود رہا ہے۔
محمد مطالب شیکدر پر حملے کے فوراً بعد بعض بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جشن منانے کے مناظر بھی دیکھے گئے، جس پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ رویہ حملے کے پس منظر میں ممکنہ ملوث عناصر کی نشاندہی کرتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ہندوتوا نظریے کے زیر اثر پرتشدد اور توسیع پسندانہ پالیسیوں نے نہ صرف بنگلہ دیش بلکہ پورے جنوبی ایشیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔