روس کے دارالحکومت ماسکو میں تین روز میں دوسرا دھماکا ہوا ہے جس میں ایک بار پھر سیکیورٹی افسران کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی دارالحکومت کے علاقے ییلیتسکایا اسٹریٹ میں زور دار دھماکا اس وقت ہوا جب پولیس اہلکاروں نے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لینے کی کوشش کی۔
یہ شخص پولیس گاڑی کے قریب آرہا تھا۔ اہلکاروں نے اسے پکڑنے کی کوشش کی تو ریموٹ کنٹرول کے ذریعے بارودی مواد کا دھماکا کردیا۔ دونوں اہلکار سمیت ایک راہگیر بھی مارا گیا۔
روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے بتایا کہ دونوں پولیس افسران کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج چل بسے۔
روسی میڈیا کے بقول مارے گئے پولیس اہلکاروں کی شناخت 24 سالہ ایلیا کلیمانوف اور 25 سالہ میکسم گوربونوف کے طور پر ہوئی ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ یہ دھماکا اتنا زور دار تھا کہ قریبی علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور افراتفری کے باعث ٹریفک جام ہوگیا۔
یاد رہے کہ یہ دھماکا اسی مقام کے قریب ہوا ہے جہاں پیر کے روز روسی لیفٹیننٹ جنرل فانیل سروروف کار بم دھماکے میں مارے گئے تھے۔
یہ بم سینئیر جنرل فائیل سروروف کی گاڑی کے نیچے نصب کیا گیا تھا اور اسے بھی ریموٹ کنٹرول کے ذریعے اڑایا گیا تھا۔
وہ روسی مسلح افواج کے آپریشنل ٹریننگ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ تھے اور گزشتہ ایک سال کے دوران ماسکو میں بم حملوں میں ہلاک ہونے والے تیسرے اعلیٰ فوجی افسر تھے۔
اس کار بم دھماکے کے پیچھے یوکرین کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا تھا تاہم یوکرین کی جانب سے اس الزام کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔