انڈونیشیا میں فحش اداکارہ کو گرفتار کرکے ملک بدر کردیا گیا؛ 10 سالہ سفری پابندی

بونی بلیو پر اسلامی اور مقامی ثقافتی اقدار کے منافی مواد بنانے کا الزام تھا


ویب ڈیسک December 24, 2025
فحش اداکارہ کو انڈونیشیا داخلے پر 10 سال کی پابندی

انڈونیشیا میں فحش مواد بنانے والی متنازع شخصیت ٹیا بلنگر المعروف بونی بلیو پر 10 سال کے لیے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بونی بلیو کو بالی میں ایک اسٹوڈیو پر چھاپے کے دوران حراست میں لیا گیا تھا جہاں سے کیمرہ آلات اور دیگر اشیاء ضبط کی گئیں۔

ان کے موبائل فونز سے فحش مواد بھی برآمد ہوا تاہم اداکارہ نے بتایا کہ یہ نجی اور پرائیوٹ ویڈیوز ہیں جنھیں اپ لوڈ نہیں جائے گا۔

پولیس کے بقول فحش اداکارہ کے ساتھ ایک ساتھی لیام اینڈریو کو تفتیش کے لیے تحویل میں لیا گیا تاہم ان پر فحش مواد کے بجائے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر معمولی جرمانہ عائد کیا گیا کیونکہ وہ ایک غیر رجسٹرڈ گاڑی کے ذریعے تشہیری سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے تھے۔

بونی بلیو کو ڈیپاسار کی ضلعی عدالت میں پیش کیا گیا، جس کے بعد انہیں ملک بدر کر دیا گیا جب کہ 10 سالہ سفری پابندی بھی عائد کی گئی۔

بونی بلیو پر ایسے مواد کی تیاری کا الزام بھی تھا جو عوامی بے چینی اور مقامی ثقافتی اقدار کے لیے نقصان دہ ہو سکتا تھا۔

حکام نے واضح کیا کہ انہوں نے ویزہ آن آرائیول کے تحت ملک میں داخل ہو کر تجارتی مقاصد کے لیے مواد تیار کیا جو امیگریشن قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ان پر انڈونیشیا میں داخلے پر 10 سالہ داخلہ پابندی میں توسیع بھی کی جا سکتی ہے۔

خیال رہے کہ انڈونیشیا ایک مسلم اکثریتی ملک ہے جہاں اخلاقیات اور فحاشی سے متعلق قوانین سخت ہیں۔

ابتدائی طور پر جن الزامات کے تحت بونی بلیو کو حراست میں لیا گیا تھا، ان کی سزا 15 سال قید اور بھاری جرمانہ ہو سکتی تھی، تاہم حتمی طور پر معاملہ امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی تک محدود رہا۔

گرفتاری اور ملک بدری کے بعد اپنے پہلے بیان میں بونی بلیو نے کہا کہ ان کا بالی میں دورہ ختم ہو چکا ہے۔ مستقبل کے منصوبوں سے متعلق سوال پر انہوں نے مبہم جواب دیا۔

 

مقبول خبریں