چین نے 20 امریکی کمپنیوں اور 10 افراد پر پابندیاں عائد کر دیں

امریکی کمپنیوں اور شہریوں پر یہ پابندیاں تائیوان کو اسلحہ دینے کی تجویز پر عائد کی گئیں


ویب ڈیسک December 27, 2025
چین، تائیوان کو بڑے پیمانے پر اسلحہ فروخت کرنے پر امریکا سے خفا

چین نے امریکا کے ساتھ جاری تائیوان کے معاملے پر کشیدگی میں ایک اور بڑا قدم اٹھاتے ہوئے 20 امریکی دفاعی کمپنیوں اور 10 اعلیٰ امریکی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کر دیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس بات کا اعلان چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کیا گیا۔

جس میں کہا گیا کہ یہ جوابی اقدام امریکا کی جانب سے تائیوان کو ریکارڈ 11.1 ارب ڈالر کے اسلحہ پیکج بیچنے کے فیصلے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تائیوان، چین کی قومی سلامتی کا معاملہ اور ہماری ریڈ لائن ہے جسے امریکا کے بڑے پیمانے پر ہتھیار فروخت کرکے اشتعال انگیز کر رہا ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ پابندیوں کے تحت شامل کمپنیوں اور افراد کے چین میں موجود تمام اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں اور انہیں ملک میں کاروبار کرنے یا داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

پابندیوں کے زد میں آنے والے 10 افراد میں ان دفاعی کمپنیوں کے بانیوں اور اعلیٰ عہدیدار شامل ہیں، جن کے خلاف چین نے سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

چین نے امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ ون چائنا اصول کا احترام کرے اور تائیوان کو ہتھیار فراہم کرنا بند کرے۔

تائیوان پر ہتھیار بیچنے کا معاملہ

تائیوان کے خلاف اسلحے کی فروخت ایک حساس مسئلہ ہے کیونکہ چین اس جزیرے کو اپنی خودمختاری کا حصہ سمجھتا ہے اور اسے علحیدہ ریاست کے طور پر تسلیم نہیں کرتا۔

امریکا اگرچہ تائیوان کو رسمی طور پر تسلیم نہیں کرتا لیکن اُس کے سب سے بڑے اسلحہ سپلائر کے طور پر رہا ہے۔

اس مرتبہ امریکا نے تجویز کیا ہے کہ وہ تائیوان کو 11.1 ارب ڈالر مالیت کا ہتھیار فراہم کرے گا، جس میں جدید دفاعی سسٹم شامل ہیں تاہم ابھی اسے کانگریس کی منظوری درکار ہے۔

 

مقبول خبریں