اسلام آباد:
سپریم کورٹ نے سیشن ججز کے اختیار کے تحت مقدمات ٹرانسفر کرنے سے متعلق کیس میں لاہور ہائیکورٹ کا حکم معطل کردیا۔
سپریم کورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے متعلقہ قانون کا جائزہ درست طور پر نہیں لیا اور قانون کو مدنظر رکھے بغیر ہی سیشن جج کا حکم معطل کردیا۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ایسے حکم کا کیسے دفاع کریں گے؟، سرکاری وکیل نے کہا کہ قانون کے مطابق سیشن جج ایک مجسٹریٹ سے دوسرے مجسٹریٹ کو کیس منتقل کرسکتا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ سیشن ججز سے مقدمات منتقلی کا اختیار ہائیکورٹ کے پاس ہے، یہ تو قانون کی الف ب ہے جو جج کو معلوم نہیں۔
جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ یہ جج تو لاہور ہائیکورٹ کی رجسٹرار بھی رہ چکی ہیں۔ وکیل سیدہ کنول نے کہا کہ سیشن جج نے اپنے اختیار کے مطابق ہی مقدمہ منتقل کیا جبکہ وکیل مشتاق موہال نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کا حکم قانون کے مطابق نہیں۔
واضح رہے کہ سیشن جج قصور نے ملزمان کی درخواست پر مقدمہ منتقل کیا تھا، سیشن جج کے حکم کے خلاف مدعی مقدمہ نے ہائیکورٹ سے رجوع کیا، ہائیکورٹ نے سیشن جج کے حکم کو ختم کرتے ہوئے مقدمہ واپس بھجوانے کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔