روس نے پاکستان اسٹیل کی تعمیرو مرمت میں مدد کی پیشکش کردی

بینکاری روابط میں وقت لگے گا، تجارتی رکاوٹوں کی نشاندہی کی جائے، روسی قونصل جنرل


Business Reporter February 03, 2015
ٹاول مینوفیکچررز کے اجلاس سے خطاب، ماسکو میں سنگل کنٹری نمائش کے انعقاد کی دعوت۔ فوٹو: فائل

روس نے پاکستان اسٹیل کی اوورہالنگ میں تکنیکی و غیرتکنیکی مدد دینے کی پیشکش کردی ہے۔

یہ پیشکش کراچی میں تعینات رشین فیڈریشن کے قونصل جنرل اولیگ این افیو نے پیر کوٹی ایم اے ہاؤس میں ٹاولز مینوفیکچررزاینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن میں منعقدہ اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کے دوران دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل میں بتدریج بہتری رونما ہورہی ہیں جس کی اطلاعات میڈیا کے ذریعے موصول ہو رہی ہیں جبکہ روس پاکستان کے اس قومی ادارے کی اوورہالنگ میں معاونت کے لیے تیار ہے۔

قبل ازیں انہوں نے ٹاولزایکسپورٹرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان بینکاری نظام سے متعلق اقدامات زیرالتوا ہیں، دوطرفہ کمیشن میں بینکاری نظام، کسٹم ٹیرف اور تجارت سے متعلق بات چیت جاری ہے، بینکنگ ریگولیشنز کے علاوہ دیگر متعلقہ اقدامات میں طویل وقت درکار ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ رشین مارکیٹ میں پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کی ڈیمانڈ اور کھپت کی وسیع گنجائش موجود ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ ٹی ایم اے سمیت دیگر نمائندہ تجارتی تنظیمیں پاکستان میں قائم رشین ٹریڈ کمیشن سے رابطے میں رہیں اور دنوں ممالک کے درمیان تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کریں تاکہ پاکستان اور روس کے درمیان باہمی تجارت کے حجم میں نمایاں اضافہ ممکن ہو۔ روسی قونصل جنرل کہا کہ ٹی ایم اے ماسکو میں سنگل کنٹری نمائش کا اہتمام کرے، روسی قونصلیٹ، رشین ٹریڈ کمیشن اور رشین چیمبرز آف کامرس ہرسطح پر تعاون کے لیے تیار ہیں۔

ٹی ایم اے کے قائم مقام چیئرمین محمود رنگون والا نے کہا کہ روسی مارکیٹ میں پاکستانی ٹاولز کی ایک بڑی مقدار تیسرے ممالک کے توسط سے برآمدات ہو رہی ہیں، اگر دونوں ممالک میں منظم بینکاری سسٹم متعارف کرادیا جائے تو دوطرفہ تجارتی حجم میں نمایاں اضافے کے امکانات ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ٹی ایم اے نے رواں سال نمائندہ وفد روس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ روسی ٹیکسٹائل امپورٹرز سے روابط کو فروغ دے کر براہ راست تجارت کو فروغ دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بینکاری نظام کے فقدان کے سبب روسی مارکیٹ میں چین کی ٹاولز ایکسپورٹ 37 فیصد، ترکی کی 17 فیصد، ترکمانستان کی 17 فیصد، بھارت کی 12 جبکہ پاکستان سے صرف 3 فیصد تک محدود ہے۔ اجلاس سے ٹی ایم اے کے سیکریٹری جنرل مزمل حسین ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

مقبول خبریں