سندھ میں گورنر راج کے خدشات سے حصص مارکیٹ بیٹھ گئی

کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 23.61 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر14 کروڑ45 لاکھ18 ہزار 320 حصص کے سودے ہوئے


Business Reporter December 15, 2015
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 23.61 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر14 کروڑ45 لاکھ18 ہزار 320 حصص کے سودے ہوئے فوٹو:فائل

KARACHI: سندھ میں گورنرراج سمیت دیگرافواہوں اور رواں ہفتے امریکا میں شرح سود بڑھنے جیسے خدشات کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں نئے مالی ہفتے کاآغاز مندی سے ہوا جس سے انڈیکس کی33000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد گرگئی، 73.06 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 64 ارب52 کروڑ3 لاکھ10 ہزار548 روپے ڈوب گئے۔

ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ میوچل فنڈ کے علاوہ دیگر شعبوں کی جانب سے بھی حصص کی فروخت پر دباؤ زیادہ رہا جس سے مندی کی شدت ایک موقع پر550.80 پوائنٹس کی کمی تک جا پہنچی تھی لیکن نچلی قیمتوں پر خریداری بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی ہوئی۔

بروکرز کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں عمومی سرمایہ کاروں کی دلچسپی ختم ہوگئی ہے اور وہ بداعتمادی کا شکار ہیں، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 290.69 پوائنٹس کی کمی سے 32757.82 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 160.27 پوائنٹس گھٹ کر19230.83، کے ایم آئی30 انڈیکس 469.02 پوائنٹس کی کمی سے54408.10 اور آل شیئراسلامک انڈیکس 156.57 پوائنٹس گھٹ کر 15239.12 ہوگیا۔

کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 23.61 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر14 کروڑ45 لاکھ18 ہزار 320 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار323 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں71 کے بھاؤ میں اضافہ، 236 کے داموں میں کمی اور16 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں ایکسائیڈ پاکستان کے بھاؤ44.80 روپے بڑھ کر 967.59 روپے اور سفائرفائبر کے بھاؤ36.50 روپے بڑھ کر768 روپے ہو گئے جبکہ باٹا پاکستان کے بھاؤ 140.09 روپے کم ہوکر3300 روپے اور سیمنس پاکستان کے بھاؤ43.75 روپے کم ہوکر920 روپے ہوگئے۔

مقبول خبریں