سیارہ عطارد کا عبور دنیا بھر میں دیکھا گیا

اس انوکھے منظر کو یورپ اور ایشیا سمیت دنیا کے کئی ممالک میں دیکھا جاسکے گا جب کہ پاکستان میں جزوی نظر آئے گا۔


ویب ڈیسک May 09, 2016
اس انوکھے منظر کو یورپ اور ایشیا سمیت دنیا کے کئی ممالک میں دیکھا جاسکے گا جب کہ پاکستان میں جزوی نظر آئے گا۔

نو مئی بروز پیر کو نظامِ شمسی کا سب سے پہلا سیارہ عطارد (مرکری) سورج کے سامنے سے گزرا اور اس کا اگلا مشاہدہ 2019 اور 2032 میں ممکن ہو سکے گا جب کہ اس انوکھے منظر کو یورپ، افریقا اور ایشیا سمیت دنیا کے کئی ممالک میں دیکھا جاسکے گا اور جزوی طور پر یہ پاکستان میں بھی نظر آیا۔

یہ انوکھا منظر اس وقت تشکیل پاتا ہے جب سیارہ عطارد سورج کے سامنے سے ایک سیاہ تِل کی مانند گزرتا ہے ۔ فلکیات کی زبان میں ایسے ''عطارد کا عبور'' (مرکری ٹرانزٹ) کہا جاتا ہے جبکہ آخری مرتبہ یہ منظر 2006 میں دیکھا گیا تھا۔



کراچی یونیورسٹی میں انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلانیٹری ایسٹروفزکس ( اسپا) سے وابستہ ماہر ڈاکٹر جاوید قمر نے ایکسپریس ویب سائٹ کو بتایا کہ مقامی وقت کے مطابق شام سوا 4 بجے عطارد کا عبور پاکستان میں دیکھا گیا اور اس کےلئے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ کراچی یونیورسٹی میں اساتذہ کے ساتھ طالبعلموں کی بڑی تعداد نے یہ منظر دیکھا ۔

اس کے علاوہ مغربی یورپ، افریقا اور ایشیا کے کئی مقامات پر عطارد کا عبور دیکھا گیا۔ تاہم مشرقی ایشیا، آسٹرل ایشیا اور بقیہ کئی مقامات پر یہ منظر دیکھنا ممکن نہ تھا۔ سیارہ عطارد سورج کےگرد 88 دن میں ایک چکر مکمل کرتا ہے۔ یہ منظر اس وقت دیکھا جاتا ہے جب گردش کرتے ہوئے سورج، عطارد اور زمین ایک ہی لائن میں آجاتے ہیں جب کہ ہر صدی میں عطارد کے عبور کے 11 سے 14 واقعات ہوتے ہیں۔

پاکستانی وقت کے مطابق رات 12 بجے تک دنیا بھر کے مختلف علاقوں میں یہ عمل دیکھا گیا۔

مقبول خبریں