- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتا افراد کیس؛ معلوم ہوا وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
ایپل نے اپنے آئی فون کے بڑے مسئلے کا حل نکال لیا
امریکا: ایپل کا اپنے سب سے ناپسندیدہ 16 جی بی ورژن کو خیرباد کہنے کا امکان ہے اور اس کے بدلے آئی فون کا اگلا ماڈل صرف 32 جی بی اسٹوریج کے ساتھ دستیاب ہو گا۔
آئی فون اسٹوریج اور خریدنے والے کا بجٹ دونوں کی لڑائی کافی عرصے سے جاری ہے۔ اگر آپ پیسے بچانا چاہتے ہیں تو آئی فون کا 16 جی بی اسٹوریج والا ورژن خریدنا ہوگا لیکن اگر آپ کے پاس زیادہ بجٹ موجود ہے تو 32 جی بی اور 64 جی اسٹوریج کا حامل آئی فون خرید کر اس معاملے میں بے فکر ہو سکتے ہیں۔
ایپل آئی فون صارفین ہمیشہ اس کی اسٹوریج کے حوالے سے کشمکش کا شکار رہتے ہیں کیونکہ آئی فون میں اضافی اسٹوریج شامل نہیں کی جا سکتی۔ اگر 16 جی بی اسٹوریج موجود ہے تو اس کا زیادہ تر حصہ اس کا آپریٹنگ سسٹم ہی گھیر لیتا ہے۔ اس کے بعد ایپلی کیشنز کا ڈیٹا جنہیں ایپل حذف کرنے بھی نہیں دیتا وہ فون پر مزید بوجھ ڈالتا ہے۔
مثال کے طور پر صرف فیس بک کی آئی او ایس ایپلی کیشن کا سائز 144 ایم بی ہے اور استعمال کے ساتھ ساتھ اس کا اضافی ڈیٹا بھی فون میں جمع ہوتا رہتا ہے جب کہ آئی فون میں یہی نہیں دیگر بھی سیکڑوں ایپلی کیشن صارفین انسٹال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ آئی فون کے جدید اور طاقت ور کیمرے سے بنائی گئی تصاویر اور وڈیوز بھی ٹھیک ٹھاک جگہ گھیرتی ہیں۔ اس طرح صارفین کے پاس استعمال کرنے کے لیے انتہائی کم اسپیس بچتی ہے۔
بجائے اپنے صارفین کو کم قیمتوں میں اضافی اسٹوریج فراہم کرنے کے ایپل نے آئی فون 6 اور 6S کے 32 جی بی ماڈلز بھی پیش کرنا بند کر دیئے تھے یعنی لامحالہ 16 جی بی پر ہی گزارا کرنے پر مجبور کر دیا تھا۔ لیکن اب شاید ایپل اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنے جا رہی ہے کیونکہ اطلاعات کے مطابق ایپل آئی فون 7 اور 7 پلس کا بنیادی ماڈل ہی 32 جی بی روم کے ساتھ موجود ہو گا۔ یعنی ایپل اپنے سب سے ناپسندیدہ ماڈل 16 جی بی کو خیرباد کہنے جا رہا ہے اور مستقبل میں آئی فون میں کم سے کم 32 جی بی اسٹوریج دستیاب ہو گی۔
فی الحال آئی فون کے اگلے ماڈل کے حوالے سے اس طرح کی کئی پیش گوئیاں گردش کر رہی ہیں لیکن رواں برس ستمبر میں اس کی تقریب رونمائی میں ہی پتا چلے گا کہ دراصل اس میں کون کون سے نئے فیچرز موجود ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔