ایپل نے اپنے آئی فون کے بڑے مسئلے کا حل نکال لیا

ویب ڈیسک  جمعرات 2 جون 2016
ایپل آئی فون کا اگلا ماڈل 32 جی بی اسٹوریج کے ساتھ پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ فوٹو؛ فائل

ایپل آئی فون کا اگلا ماڈل 32 جی بی اسٹوریج کے ساتھ پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ فوٹو؛ فائل

امریکا: ایپل کا اپنے سب سے ناپسندیدہ 16 جی بی ورژن کو خیرباد کہنے کا امکان ہے اور اس کے بدلے آئی فون کا اگلا ماڈل صرف 32 جی بی اسٹوریج کے ساتھ دستیاب ہو گا۔

آئی فون اسٹوریج اور خریدنے والے کا بجٹ دونوں کی لڑائی کافی عرصے سے جاری ہے۔ اگر آپ پیسے بچانا چاہتے ہیں تو آئی فون کا 16 جی بی اسٹوریج والا ورژن خریدنا ہوگا لیکن اگر آپ کے پاس زیادہ بجٹ موجود ہے تو 32 جی بی اور 64 جی اسٹوریج کا حامل آئی فون خرید کر اس معاملے میں بے فکر ہو سکتے ہیں۔

ایپل آئی فون صارفین ہمیشہ اس کی اسٹوریج کے حوالے سے کشمکش کا شکار رہتے ہیں کیونکہ آئی فون میں اضافی اسٹوریج شامل نہیں کی جا سکتی۔ اگر 16 جی بی اسٹوریج موجود ہے تو اس کا زیادہ تر حصہ اس کا آپریٹنگ سسٹم ہی گھیر لیتا ہے۔ اس کے بعد ایپلی کیشنز کا ڈیٹا جنہیں ایپل حذف کرنے بھی نہیں دیتا وہ فون پر مزید بوجھ ڈالتا ہے۔

مثال کے طور پر صرف فیس بک کی آئی او ایس ایپلی کیشن کا سائز 144 ایم بی ہے اور استعمال کے ساتھ ساتھ اس کا اضافی ڈیٹا بھی فون میں جمع ہوتا رہتا ہے جب کہ آئی فون میں یہی نہیں دیگر بھی سیکڑوں ایپلی کیشن صارفین انسٹال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ آئی فون کے جدید اور طاقت ور کیمرے سے بنائی گئی تصاویر اور وڈیوز بھی ٹھیک ٹھاک جگہ گھیرتی ہیں۔ اس طرح صارفین کے پاس استعمال کرنے کے لیے انتہائی کم اسپیس بچتی ہے۔

بجائے اپنے صارفین کو کم قیمتوں میں اضافی اسٹوریج فراہم کرنے کے ایپل نے آئی فون 6 اور 6S کے 32 جی بی ماڈلز بھی پیش کرنا بند کر دیئے تھے یعنی لامحالہ 16 جی بی پر ہی گزارا کرنے پر مجبور کر دیا تھا۔ لیکن اب شاید ایپل اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنے جا رہی ہے کیونکہ اطلاعات کے مطابق ایپل آئی فون 7 اور 7 پلس کا بنیادی ماڈل ہی 32 جی بی روم کے ساتھ موجود ہو گا۔ یعنی ایپل اپنے سب سے ناپسندیدہ ماڈل 16 جی بی کو خیرباد کہنے جا رہا ہے اور مستقبل میں آئی فون میں کم سے کم 32 جی بی اسٹوریج دستیاب ہو گی۔

فی الحال آئی فون کے اگلے ماڈل کے حوالے سے اس طرح کی کئی پیش گوئیاں گردش کر رہی ہیں لیکن رواں برس ستمبر میں اس کی تقریب رونمائی میں ہی پتا چلے گا کہ دراصل اس میں کون کون سے نئے فیچرز موجود ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔