- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
ڈائنوسارکا 8 کروڑ سال قدیم پروٹین دریافت
نارتھ کیرولینا: ختم ہوجانے والے قدیم جانداروں پر کام کرنے والی ایک سائنسداں نے ڈائنوسار کا 8 کروڑ سال قدیم پروٹین دریافت کیا ہے جو اس کی ہڈیوں میں موجود تھا۔
اس دریافت کو غیرمعمولی قرار دیا جارہا ہے جس میں لمبی گردن والے ایک سبزہ خور ڈائنوسار کا پروٹین حاصل کیا گیا ہے۔ سائنسدانوں نے ابتدائی جراسک عہد کے اس ڈائنوسار میں ایک اہم معدن بھی دریافت کی ہے جو غالباً اس کےخون کی وجہ سے تشکیل پذیر ہوئی ہے۔
ابتدائی تجزیے کے مطابق یہ پروٹین 8 کروڑ سال قدیم ہے جبکہ شاید یہ اس سے بھی پرانا ہوسکتا ہے یعنی 19 کروڑ سال قدیم۔ ماہرین کے مطابق یہ ڈائنوسار 30 فٹ بلند تھا ۔ یہ نارتھ کیرولائنا اسٹیٹ یونیورسٹی کی ڈاکٹر میری شوائٹزر کی دریافت ہے جو کئی دہائیوں سے ڈائنوسار کی کھال، خون اور پروٹین کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔
ڈائنوسار کا تعلق لیوفینگوسارس کی نسل سے ہے اور اس کے خون کا تجزیہ تائیوان کی تجربہ گاہوں میں گیا ہے۔ ڈائنوسار کی پسلیوں کے اندر ہڈیوں سے جڑا نرم ریشہ (کولاجن) اورفولاد سے بھرپور پروٹین دیکھا گیا ہے جو پسلیوں کی دیواروں پر چپکا ہوا تھا۔
دنیا کے دیگر ماہرین نے اس دریافت کو حیرت انگیز قرار دیا ہے۔ ان میں یونیورسٹی آف ایڈنبرا کے اسٹیفن بروسیٹ بھی ہیں جن کے مطابق یہ تحقیق ہوش اڑادینے والی ہے ۔ لیوفینگوسارس کا ڈھانچہ جنوب مغربی چین سے ملا ہے اور اس جگہ سے مزید درجنوں ڈائنوسار کے ڈھانچے بھی ملے ہیں۔ اسی ٹیم نے ڈائنوسار کا قدیم ترین بیضہ بھی دریافت کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔