سعودی عرب کے سینما گھر میں 35 سال بعد ہالی ووڈ فلم کی نمائش

ویب ڈیسک  جمعرات 19 اپريل 2018
فلم دیکھنے کے لئے 500 افراد کو دعوت دی گئی جن میں ملک کی اہم شخصیات کے ساتھ غیر ملکی بھی شامل تھے؛ فوٹواے ایف پی

فلم دیکھنے کے لئے 500 افراد کو دعوت دی گئی جن میں ملک کی اہم شخصیات کے ساتھ غیر ملکی بھی شامل تھے؛ فوٹواے ایف پی

ریاض: سعودی عرب میں سینما گھروں میں فلموں کی نمائش پر عائد پابندی 35 سال بعد ختم کرنے کے بعد ہالی ووڈ فلم’بلیک پینتھر‘کی نمائش کی گئی۔

سعودی دارالحکومت ریاض میں سینما گھروں پر پابندی اٹھنے کے بعد ہالی ووڈ کی مشہور فلم ’بلیک پینتھر‘ کو نمائش کیلئے پیش کیا گیا۔

اس موقع پر رنگا رنگ تقریب بھی ہوئی ۔جس میں سعودی شہریوں سمیت غیر ملکی شخصیات نے بھی شرکت کی۔

فلم دیکھنے کے لئے 500 افراد کو دعوت دی گئی جن میں سعودی عرب کی اہم شخصیات کے ساتھ غیر ملکی بھی شامل تھے،فلم دیکھنے کے لئے خواتین کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔

سعودی عرب کے وزیر ثقافت و اطلاعات ڈاکٹر عواد العواد نے افتتاح کے موقع پر کہا کہ سعودی عرب میں سینما کی واپسی مملکت کی جدید تاریخ اور ثقافتی زندگی میں ایک اہم موقع ہے اور یہ مملکت میں تفریح کی صنعت کی ترقی کیلئے بھی ایک اہم قدم ہے۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی نگرانی میں ہونے والی اصلاحات میں یہ اہم پیش رفت ہے۔

سعودی ولی عہد نے پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے خواتین کو ڈرائیونگ اور کھیلوں کی تقریبات میں شرکت کی بھی اجازت دی ہے۔

سعودی حکومت کے مطابق 2030 تک ملک کے مختلف شہروں میں 350 سے زائد سینما گھر کھولے جائیں گےاور ان کی 2500 اسکرینیں ہوں گی۔ سینما گھروں کے قیام سے سعودی عرب میں 2030 تک 30 ہزار سے زائد افراد کو روزگار میسر آئے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔