پولیس نے رابعہ قتل کیس کے مرکزی ملزم کو بے گناہ قرار دے کر رہا کر دیا

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 26 اپريل 2018
تفتیشی افسر نے2چشم دیدگواہوں کے بیان ریکارڈکرنیکی درخواست عدالت میں دائر کردی۔ فوٹو: فائل

تفتیشی افسر نے2چشم دیدگواہوں کے بیان ریکارڈکرنیکی درخواست عدالت میں دائر کردی۔ فوٹو: فائل

کراچی: پولیس نے 6 سالہ رابعہ کے قتل کے مقدمے میں نامزد مرکزی ملزم رحیم بخش کو بے گناہ قرار دے دیا اور دوران تفتیش ہی ملزم کو رہا کردیا۔

عدالت نے دیگر ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں3 مئی تک توسیع کردی ہے تھانہ اورنگی ٹائون پولیس نے6 سالہ بچی کے اغوا اور قتل کے الزام میں گرفتار فضل محمد، مہر علی، اور فقیر عرف فقیرا کو جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت میں پیش کیا۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم رحیم بخش کو تفتیش کے بعد عدم ثبوت پر رہا کردیا ہے اور اس کے خلاف کوئی شواہد نہیں ملے عدالت کا کہنا تھا کہ ملزم عدالت کو مطلع کیے بغیر شہر چھوڑ کر نہیں جاسکتا ملزم کے خلاف ثبوت ملنے پر اسے دوبارہ شامل تفتیش کیا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ ملزم رحیم بخش کی گرفتاری پر پولیس کا کہنا تھا کہ بچی کے اغوا اور قتل کے مرکزی ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے عدالت میں تفتیشی افسر نے2 چشم دید گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرانے کی درخواست دائر کی ہے عدالت کے روبرو آئندہ سماعت پر چشم دید گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جائیں گئے۔

عدالت نے دیگر گرفتار ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے تفتیشی رپورٹ طلب کی ہے ملزمان کے خلاف تھانہ اورنگی ٹائون میں مقدمہ درج ہے، دریں اثنا جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے تفتیشی افسر کی جانب سے متاثرہ بچیوں کو عدالت میں پیش نہ کرنے پر سماعت 30 اپریل تک ملتوی کردی۔

بدھ کو جیل حکام نے 2 بچیوں کے اغوا میں گرفتار سجاد، ماریہ، اعظم اور سمیرا کو فاضل عدالت میں پیش کیا اس موقع پر عدالت کے روبرو ملزمہ ماریہ نے خود کو پاگل ظاہر کیا جس پر عدالت نے جیل حکام کو ملزمہ کا دماغی چیک اپ کراکر رپورٹ دینے کی ہدایت کی تفتیشی افسر بازیافتہ 2 بچیوں کو عدالت میں پیش کرنے میں ناکام رہا۔

عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور 30 اپریل کو بچیوں کا بیان قلمبند کرنے کے لیے طلب کرلیا آئندہ سماعت پر متاثرہ بچیوں کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے ملزمان کے خلاف تھانہ سرجانی ٹائون میں مقدمہ درج ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔